فاطمہ ثریا بجیا کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے

فاطمہ ثریا بجیا کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے
لاہور (ویب ڈیسک)مداحوں کے دلوں میں راج کرنے والی تہذیب و روایت کی روشن مثال، اردو ڈرامے کی آبرو، ہر دلعزیز فاطمہ ثریا بجیا کو مداحوں سے بچھڑے 6 برس بیت گئے۔ فاطمہ ثریا بجیا1 ستمبر 1930 بھارت کے شہر حیدر آباد میں پیدا ہوئیں اور تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان منتقل ہو گئیں۔ پاکستان ٹیلی وژن اور ادبی دنیا کی معروف شخصیت تھیں جو ناول نگاری، ڈراما نگاری اور اردو ناولوں کے حوالے سے پہچانی جاتی ہیں۔ انہوں نے ٹیلی وژن کے علاوہ ریڈیو اور اسٹیج پر بھی کام کیا۔ سماجی اور فلاحی حوالے سے بھی ان کے کام قابل قدر ہیں۔ محترمہ فاطمہ ثریّا بجیا کا خاندان بھی ادبی دنیا میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔ انھیں متعدد ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ سے نوازا گیا جس میں جاپان کا اعلی ترین سول اعزاز بھی شامل ہے۔ فاطمہ ثریا بجیا پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر اعلی کی مشیر بھی رہیں۔ وہ آرٹس کونسل پاکستان کی انتظامی کمیٹی کی بھی رکن تھیں۔ فاطمہ ثریا بجیا 10 فروری، 2016ء کو کراچی میں طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔