ویب ڈیسک: فلم اداکار مشتاق خان کو میرٹھ میں منعقد ایک ایوارڈ تقریب میں بلانے کے بہانے اغوا کر لیا گیا۔ اس واقعہ کا انکشاف ان کے بزنس پارٹنر شیوم یادو نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 20 نومبر کو دہلی ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد مشتاق خان کو ایک گاڑی میں بٹھا دیا گیا جو انہیں میرٹھ لے جانے والی تھی اسے ممکنہ طور پر بجنور کی طرف موڑ دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اغوا کاروں نے مشتاق خان کو تقریباً 12 گھنٹے تک قید کر کے زد و کوب کیا اور ان سے ایک 1 کروڑ روپے کے تاوان کا مطالبہ کیا۔ جب مشتاق خان پوری رقم نہیں دے سکے تو ان کے اور ان کے بیٹے کے کھاتوں سے 2 لاکھ روپے ٹرانسفر کرا لیے گئے۔
شیوم یادو نے بتایا کہ صبح کے وقت اذان کی آواز سن کر مشتاق نے اندازہ لگایا کہ قریب میں کوئی مسجد ہے، موقع دیکھ کر وہ گھر سے بھاگ نکلے اور مسجد میں مدد مانگی۔ مقامی لوگوں کی مدد سے وہ بحفاظت ممبئی پہنچ سکے۔ شیوم یادو نے مزید کہا کہ ان کے پاس فلائٹ ٹکٹ، بینک ٹرانسفر کے ثبوت اور ہوائی اڈہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہیں۔ انہوں نے بجنور میں ایف آئی آر درج کرائی ہے اور پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ کئی فلموں اور ٹی وی سیریلوں میں کام کر چکے اداکار مشتاق خان فی الحال محفوظ ہیں اور اس پورے معاملے میں جلد ہی میڈیا کے سامنے آ کر وہ اپنا بیان دے سکتے ہیں۔ ویسے مشتاق خان حال ہی میں پردہ سیمیں پر دھوم مچانے والی فلم استری-2 میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے نظر آئے تھے۔
مشتاق خان کے ساتھ پیش آئے اس واقعہ کا موازنہ کامیڈین سنیل پال کے ساتھ ہوئے اغوا کے معاملہ سے کیا جا رہا ہے، جنہوں نے حال ہی میں اس سلسلے میں میڈیا کے سامنے آ کر اپنی آپ بیتی سنائی تھی۔ ان دونوں معاملوں میں کافی یکسانیت بھی نظر آ رہی ہے۔ اس سے یہ شبہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک منظم گروہ ان واقعات کے پیچھے ہو سکتا ہے۔