ویب ڈیسک: افسوسناک واقعہ، نابالغ لڑکی سے شادی ملتوی ہونے پر دلبرداشتہ شخص دلہن کا سر قلم کر کے اپنے ساتھ لے گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے ایک پہاڑی قصبے میں 32 سالہ پرکاش کی شادی 16 سالہ مینا سے ہونے والی تھی، جس نے چند روز قبل ہی دسویں جماعت کا امتحان پاس کیا تھا۔لیکن کسی نے محکمہ چائلڈ ویلفیئر کو اس شادی کی اطلاع دے دی، جس پر عہدیداروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر اہل خانہ کو تقریب روکنے کا حکم دیا۔
چائلڈ ویلفئیر حکام نے گھر والوں کو بتایا کہ لڑکی کم عمر ہے اور اس کی شادی پر چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جاسکتا ہے۔
جس کے بعد اہل خانہ نے مشاورت کے بعد تقریب کو منسوخ کرنے اور مینا کی عمر 18 سال ہونے تک شادی کو ملتوی کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
پولیس نے بتایا کہ اس فیصلے کے کئی گھنٹوں بعد پرکاش لڑکی کے گھر میں گھس گیا اور اس کے والدین پر حملہ کیا، اس نے لڑکی کے والد کو لات ماری اور اس کی ماں پر تیز دھار چیز سے حملہ کیا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ پرکاش نے لڑکی کو گھر سے تقریباً 100 میٹر تک گھسیٹتے ہوئے لے جانے کے بعد اس کا سر قلم کردیا اور فرار ہوتے ہوئے سر بھی ساتھ لے گیا۔
پولیس سپرنٹنڈٹ نے بتایا کہ ملزم پرکاش تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش شروع کردی گئی ہے اور ملزم کو گرفتار کرنے کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔متاثرہ لڑکی کے والدین کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ پرکاش کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 ( قتل کی کوشش) اور 302 ( قتل) اور جنسی جرائم کے خلاف بچوں کے تحفظ کے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔