حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اس بات کا اعلان وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا.اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں تحریک لبیک کے کردار کی وجہ سے پابندی لگائی جارہی ہے، ہم نے جو معاہدہ کیا تھا اس پر قائم تھے، یہ ایسا مسودہ چاہتے تھے کہ یورپ کے سارے لوگ ہی واپس چلے جائیں۔انہوں نے کہا اسلام آباد میں پولیس سے رائفل چھین کر فائرنگ کی گئی، میں نے کبھی بھی اس جماعت کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کبھی خادم حسین سےملا، جن پولیس والوں کو اغوا کر کے مطالبات کیےجارہےتھے وہ اہلکارواپس تھانے پہنچ گئےہیں ، 2پولیس اہل کارشہید اور 340زخمی ہوئے، یہ سوشل میڈیا پر بتا کر آتے تھے کہ کون سی سڑکیں بند کرنی ہیں، سوشل میڈیا کےذریعے سڑکوں پر بے امنی پھیلانےوالوں کا قانون پیچھا کرے گا۔وزیرداخلہ نے کہا یہ لوگ وہ مسودہ چاہ رہے تھے جس سے پاکستان کا انتہا پسندی کا تاثر جائے، مذاکرات میں گنجائش رکھی جاتی ہے، ریاست کے معاملات کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے، ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد آنا چاہتے تھے، انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997کے رولز11بی کے تحت تحریک لبیک پر پابندی لگانے کافیصلہ کیا گیا ہے۔