ویب ڈیسک :فرانسیسی ملکہ میری انتونیو سے وابستہ ہیروں کا ہار جینیوا میں 4.8 ملین ڈالر کی ریکارڈ قیمت پر نیلام۔۔ خریدار کا نام پوشیدہ رکھا گیا ہے۔
یادرہے اس ہیروں کے ہار کی تاریخی اہمیت ہے اور اسے دو برطانوی تاجپوشیوں پر پہنا گیا تھا۔
تقریباً 300 قیراط وزنی، 18ویں صدی کا یہ آرٹ کا شاہکار فرانسیسی انقلاب سے ایک دہائی قبل تخلیق کیا گیا تھا۔ معروف نیلام گھر سوتھبیز کے مطابق، نیلامی سے پہلے یہ ہار نصف صدی بعد پہلی بار عوام میں دیکھا گیا تھا۔
یہ نادر ونایاب نیکلس صرف شاہی خاندان یا اعلیٰ درجہ کے اشرافیہ کے لیے بنایا گیا تھا۔
سوتھبیز کے ریکارڈ کے مطابق اس ہار کی معلوم ملکیت 20ویں صدی کے اوائل میں، انگلیسی کے مارکوسیس خاندان کے پاس تھی، جو برطانیہ کے ایک سرکردہ اشرافیہ خاندان ہے اور برطانوی شاہی خاندان سے انتہائی قریب تھا۔
اس ہار کو مارجوری پیجٹ، نے 1937 میں کنگ جارج ششم کی تاجپوشی کے موقع پر پہنا تھا۔ پھر ان کی بہو نے یہی زیور 1953 میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی کے موقع پر پہنا۔
1960 کی دہائی میں مارکو سیس خاندان نے اسے فروخت کر دیا اور اسے امریکی میوزیم آف نیچرل ہسٹری میں ایک پرائیویٹ کلکٹر کے ذریعہ پہلی بار نمائش میں رکھا گیا تھا۔
سوتھبیز کے مطابق، ہر ہیرا ایک پرانی ڈیزائن کے شاندار کٹ پر مبنی ہے جس کا وزن ڈیڑھ قیراط ہے اور مبینہ طور پر یہ ہیرے ممکنہ بھارت کی مشہور گولکنڈہ کانوں سے حاصل کیے گئے تھے۔
یادرہے فرانسیسی ملکہ میری انتونیو اپنے اسی فقرے کی بدولت تاریخ میں زندہ ہیں جس میں فرانس کے انقلاب سے پہلے انہوں نے پوچھا تھا یہ لوگ احتجاج کیوں کررہے ہیں جس پر انہیں بتایا گیا کہ انہیں روٹی نہیں میسر ، اس پر انہوں نے کہا کہ اگرروٹی نہیں ملتی تو یہ لوگ کیک کیوں نہیں کھالیتے۔
تاہم لوگوں کا احتجاج بڑھتا گیا اور بالآخر خونریز شکل اختیار کرگیا اور انقلابی رہنماؤں نے ملکہ میری انتونیو کو کی گلوٹین کے ذریعے موت کے گھاٹ اتار دیا۔