ویب ڈیسک : امریکا کے شہر نیویارک میں ڈکٹ ٹیپ کی مدد سے چپکا کیلے پر مبنی شہ پارہ 6.24 ملین ڈالر( ایک ارب 70 کروڑ پاکستانی روپے)کی ریکارڈ قیمت میں نیلام۔۔۔ تین مالکان نے مل کر خریدا۔
نیلام گھر سوتھبیز نے تخمینہ لگایا تھا کہ کام $1 ملین سے $1.5 ملین کے درمیان ہوگا۔ بولی $800,000 سے شروع ہوئی۔
سوتھبیز نے انکشاف کیا کہ جسٹن سن، ایک چینی کلکٹر اور ایک کریپٹو کرنسی پلیٹ فارم کے بانی نے یہ آرٹ کا نمونہ خریدا ہے۔
فروخت سے قبل نیویارک، لندن، پیرس، میلان، ہانگ کانگ، دبئی، تائی پے، ٹوکیو اور لاس اینجلس میں آرٹ ورک کی نمائش کی گئی ۔
ڈکٹ ٹیپ سے دیوار پر چسپاں کیا گیا کیلا دراصل ایک آرٹ ورک ہے جس کا نام ’ کامیڈین‘ ہے جسے اٹلی کے فنکار مریزیو کیٹلان نے بنایا ہے۔
پہلی مرتبہ 2019 میں آرٹ باسل میامی بیچ فیئر میں اس کی نمائش ہوئی تھی جس کے بعد یہ موضوعِ بحث رہا تھا۔
اس کے بارے میں کئی لوگوں کا پہلا ردِ عمل تھا کہ شاید یہ کوئی مذاق ہے؟ یا فن کی موجودہ حالت پر کوئی تبصرہ کیا گیا ہے۔
’ کامیڈین‘ کے گرد سیلفی لینے والے شائقین کی اتنی بھیڑ لگ گئی تھی کہ اسے وہاں سے ہٹانا پڑا تھا۔ تاہم اب تک اس کے تین ایڈیشن ایک لاکھ 20 ڈالر سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک میں فروخت ہو چکے ہیں۔
2023 میں جنوبی کوریا میں فن پاروں کی ایک نمائش کے دوران آرٹ کے ایک طالب علم نے ایک ایسا کیلا اٹھا کر کھا لیا جو فن پارے کا حصہ تھا۔ آرٹسٹ موریزیو کاتیلان کی انسٹالیشن میں ٹیپ سے چپکایا گیا کیلا کھا لینے والے طالب علم نوہ ہوئن سو کا کہنا ہے کہ اس نے صبح ناشتہ نہیں کیا تھا، اس لیے اسے بہت بھوک لگی تھی۔ طالب علم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔
دو ہزار انیس میں میامی میں منعقد آرٹ بیزل میں اس فن پارے کی ایک لاکھ بیس ہزار ڈالر میں فروخت کے بعد پرفارمنس آرٹسٹ ڈیوڈ دتونا نے فن پارے سے کیلا نکال کر کھا لیا تھا۔ تب بھی اس کی جگہ نیا کیلا لگا دیا گیا تھا اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔