ویب ڈیسک: ناسا کی گاڑی " کیوراسٹی" نے مریخ پر تاریخ ساز دریافت کرلی ہے۔ گاڑی نے خالص گندھک کے زردی مائل سبز کرسٹل دریافت کئے ہیں جو سائنسدانوں کے مطابق اس سے پہلے مریخ پر پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ٹن وزنی کیوراسٹی گاڑی جب چٹانوں کے ڈھیر کے اوپر سے گزر رہی تھی تو ایک کھلا شگاف پایا گیا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ 3 بلین سال پہلے پانی کی بدولت بنا۔
جب ناسا سائنٹسٹ واساواڈا اور ان کی ٹیم نے روور کی تصاویر کا جائزہ لیا جس میں وہیل کی پٹریوں میں ایک کچلا ہوا پتھر دکھایا گیا تھا۔ تو اس دریافت نے ان کے ہوش اڑا دیے جب زوم ان کرنے پر انہیں پتہ چلا کہ یہ عام سی چٹان خالص سلفر ہے۔
کیلیفورنیا کے پاساڈینا میں ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری [جے پی ایل] کے کیوروسٹی پروجیکٹ سائنسدان اشون واساواڈا نے CNN کو بتایا۔ "میرے خیال میں یہ پورے مشن کی سب سے عجیب اور غیر متوقع تلاش ہے،"
یادرہے کیوراسٹی نے اس سے قبل مریخ کی سطح پر کئی سلفیٹ یا نمکیات دریافت کی تھیں جن میں سلفر ہوتا ہے جو پانی کے بخارات بننے پر بنتے ہیں۔
خالص سلفر زمین پر صرف انتہائی حالات میں بنتا ہے، جیسے آتش فشاں عمل یا گرم چشموں میں۔ سائنسدان اب اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ مریخ اور اس کی کائناتی تاریخ کے لیے خالص سلفر کی موجودگی کا کیا مطلب ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس دریافت پر دلچسپ تبصرے کئے ہیں اور ایک صارف نے کہاہے کہ اس دریافت سے SpaceX کے سی ای او مسک کو مستقبل میں سرخ سیارے کو نوآبادیاتی بنانے کے اپنے ہدف تک پہنچنے کے لیے اور بھی زیادہ ترغیب مل سکتی ہے۔