نیاز اللہ نیازی سے تلخ کلامی،‏شیرافضل مروت طیش میں آگئے

نیاز اللہ نیازی سے تلخ کلامی،‏شیرافضل مروت طیش میں آگئے
کیپشن: Sher Afzal Marwat
سورس: web desk

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،   فردوس شمیم نقوی نے کہا شیرافضل مروت اٹیک کررہےہیں،‏شیرافضل مروت کی نیاز اللہ نیازی سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق فردوس شمیم نقوی نے کور کمیٹی میٹینگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شیرافضل مروت کا کوئی استاد لگانا چاہیے، شیرافضل مروت کے ساتھ کوئی رکھنا چاہیے جو اسے پڑھائے سمجھائے، اپنے ہی لوگوں پر شیرافضل مروت اٹیک کررہےہیں، شیرافضل مروت نے کہا کہ میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے، کوئی باہر نکلتا نہیں،سب چھپے ہوئے، میں نے پی ٹی آئی کو لیڈکیاہے، میرے خلاف پی ٹی آئی کے اپنے اراکین باتیں کرتے ہیں۔

کور کمیٹی ممبران نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شیرافضل مروت مینڈیٹ سے ہٹ کر بات کرتے ہیں، 2ماہ میں پی ٹی آئی کا بیانیہ بنتاہے، شیرافضل مروت ختم کر دیتے ہیں۔

اس دوران ‏شیرافضل مروت کو روکنے کی کوشش میں نیاز اللہ نیازی سےاُن کی تلخ کلامی بھی ہوئی، حالات اُس وقت مزید خراب ہوئے جب شیرافضل مروت نے نیاز اللہ نیازی کو کہا باہر آؤ ، تمہیں میں بتاتاہوں۔

جواب میں نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ آجاؤ باہر، مجھے شعیب شاہین مت سمجھنا، بعد ازاں علی محمد خان، نعیم پنجوتھا، بیرسٹر گوہر وغیرہ نے معاملہ رفع دفع کیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق کور کمیٹی ممبران نے بانی تحریک انصاف کے وکلا کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، کمٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قانونی ٹیم خاطرخواہ کام نہیں کر رہی، کور کمیٹی اجلاس میں 30 مارچ کے جلسے کو رمضان المبارک کے بعد رکھنے کی تجویز دی گئی۔

کمیٹی ممبران نے کہا کہ رمضان المبارک میں جلسے میں لوگ نہیں آئیں گے، عید کے بعد دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی جانی چاہیے،کور کمیٹی کوبریفنگ دی گئی کہ انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کردی ہے۔ 
کور کمیٹی اجلاس میں جلسے کی اجازت سے متعلق قانونی آپشنز پر غور کیا گیا،سینیٹ انتخابات کے لیے حکمت عملی پر بھی طویل گفتگو کی گئی اور ارکان اسمبلی سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کی گئی۔