عمران خان کو لیےبغیر واپس نہیں آنا:بشریٰ بی بی ڈٹ گئیں

عمران خان کو لیےبغیر واپس نہیں آنا:بشریٰ بی بی ڈٹ گئیں
کیپشن: عمران خان کو لیےبغیر واپس نہیں آنا:بشریٰ بی بی ڈٹ گئیں

ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول نے کارکنوں کے راستے میں رکنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے وقت ضائع ہورہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اٹک میں غازی پُل کے مقام پر وزیراعلیٰ کے قافلے میں شامل سابق خاتون اول نے اپنی گاڑی میں بیٹھے بیٹھے مائیکرو فون کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کیا اور اُن کے رکنے پر اعتراض کیا جبکہ اس مقام پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے تھوڑی دیر قافلے کو رکنے کی ہدایت کی اور کارکنان کو کہا تھا کہ تھوڑا آرام کر کے آگے مقابلے کی تیاری کرلیں۔

بشریٰ بی بی نے گاڑی میں بیٹھے بیٹھے مائیکرو فون سے خطاب میں کارکنوں سے اپیل کی کہ ’آپ گاڑیوں میں بیٹھیں اور ہم تیز چل کر وہاں پہنچیں گے، ایسے ٹائم ضائع ہورہا ہے۔

بشریٰ بی بی نے کارکنوں سے خطاب میں ہدایت کی کہ ’ہم نے خان کو لیے بغیر واپس نہیں آنا، ہم خان کو لینے آرہے ہیں تو آپ اپنی اپنی سواریوں پر بیٹھیں تاکہ ہم تیز پہنچیں‘۔

علی امین گنڈاپور کا کارکنان سے خطاب

وزیراعلیٰ نے صوابی میں کارکنان سے مختصر خطاب میں کہا کہ اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور عمران خان کی رہائی تک واپس نہیں آنا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی ساری طاقت راستہ کھولنے میں لگانی ہے۔

وزیراعلیٰ کی زیر قیادت صوابی سے روانہ ہونے والا پی ٹی آئی کا بڑا قافلہ، پنجاب کی حدود میں داخل ہوا تو اٹک پُل، چھچھ انٹرچینج اور غازی برتھا نہر پر پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ نے تھوڑی دیر کیلیے قافلے کو غازی مقام پررکنے کی ہدایت کی اور خطاب میں کہا کہ کارکنان تیاری کریں کیونکہ آگے مقابلہ کرنا ہے۔

اڈیالہ جیل جانے والے تمام راستے بند

اڈیالہ جیل کی طرف جانے والے راستوں مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے جبکہ جیل جانے والی مرکزی شاہراہ کو ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

اڈیالہ جیل روڈ پر جگہ جگہ پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور جیل جانے والے راستے پر کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں، اڈیالہ روڈ بند ہونے سے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کی طرف کسی بھی مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔

جڑواں شہروں کو ملانے والے 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی

مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کیلئے مختلف انٹری پوائنٹس پر 6 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی، کسی کو بھی مظاہرے، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

جڑواں شہروں میں میٹرو بس، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند

راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس بھی معطل ہے جبکہ پمز سے بارہ کہو تک گرین لائن سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروس بھی متاثر ہے، اس حوالے سے وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سکیورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا، وائی فائی سروس بندش کا تعین کیا جائے گا۔

Watch Live Public News