ویب ڈیسک : امریکی تحقیقاتی ایجنسی ا یف بی آئی نے انکشاف کیا ہے کہ تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کرپٹو کرنسی ایکسچینج سے تقریباً 1.5 بلین ڈالر کے ورچوئل اثاثوں کی چوری کے پیچھے شمالی کوریا کا ہاتھ تھا۔
کرپٹو کرنسی کی قیمتوں گرنے کے پیچھے اس اسکینڈل کا بھی ہاتھ ہے ۔
FBI نے خبردار کیا ہے کہ دبئی میں قائم کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم ByBit سے چوری کیے گئے ورچوئل اثاثوں کو بالآخر کرنسی میں تبدیل کر دیا جائے گا۔"TraderTraitorنے چوری شدہ اثاثوں میں سے کچھ کو بٹ کوائن اور دیگر ورچوئل اثاثوں کو ایک سے زیادہ بلاک چینز پر ہزاروں پتوں پر ڈال دیا ہے ۔
یادرہے شمالی کوریا کا جدید ترین سائبر کرائم یونٹ’’ لازارس گروپ’’ ایسی کارروائیوں کے لئے بدنام زمانہ ہے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعےشمالی کوریا کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کے لیے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا س کے ہیکرز نے 2024 میں47 مختلف کارروائیوں کے ذریعے کریپٹو کرنسی میں 1.3 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی چوری کی۔
دوسری طرف ڈکیتی سے متاثرہ کمپنی ، ByBit کا موقف ہے کہ ایک سائبرحملہ آور نے ایتھر والیٹ پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا اور ہولڈنگز کو نامعلوم پتے پر منتقل کر دیا تھا۔
ByBit ایکسچینج دنیا بھر میں 60 ملین سے زیادہ صارفین کو پورا کرتا ہے اور بٹ کوائن اور ایتھر سمیت مختلف کریپٹو کرنسیوں تک رسائی فراہم کرتا ہے۔ بائیبٹ نے مطالبہ کیا تھا کہ وہ 1.5 بلین ڈالر کی وصولی میں مدد کریں۔