غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ، اسرائیلی حملے شروع ، امدادی سامان کی ترسیل بھی روک دی

غزہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ، اسرائیلی حملے شروع ، امدادی سامان کی ترسیل بھی روک دی

(ویب ڈیسک )   اسرائیل نے جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہوتے ہی غزہ میں امداد اور سامان کی ترسیل روک دی ہے۔ اسرائیل  نے خان یونس اور دیگر علاقوں میں حملے کیے ہیں جن میں   4 فلسطینی شہید جبکہ   5 زخمی ہوگئے ہیں ۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق   اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں تمام اشیاء اور امدادی سامان کی ترسیل معطل کر رہا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر حماس نے امریکا کی پیش کردہ جنگ بندی میں توسیع کی تجویز کو قبول نہ کیا تو اضافی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہو گیا تھا، جس میں بڑے پیمانے پر امداد فراہم کی گئی تھی۔

دونوں فریق اب تک دوسرے مرحلے پر مذاکرات مکمل نہیں کر سکے ہیں، جس کے تحت حماس کو دیگر مغویوں کو رہا کرنا تھا، جبکہ اسرائیل کو فوجی انخلا اور مستقل جنگ بندی کی طرف جانا تھا۔

  اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ پہلے مرحلے کی جنگ بندی کو رمضان اور پاس اوور (20 اپریل) تک بڑھانے کے حق میں ہے۔

  اسرائیل کے مطابق یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی جانب سے آئی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بینیامن نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اس تجویز کے تحت حماس پہلے دن نصف مغویوں کو رہا کرے گا، باقی مغویوں کی رہائی اس وقت عمل میں آئے گی جب مستقل جنگ بندی پر معاہدہ ہو جائے گا۔

Watch Live Public News