ویب ڈیسک : امریکا کے سب سے طاقتور محمکے ’’ آئی آر ایس’’ یعنی انٹرنل ریونیو سروس میں بھی چھانٹیاں،6 ہزار ملازمین کو نوٹس موصول۔۔ کمپیوٹرز غیر فعال کردئیے گئے۔
امریکا میں ضرب المثل مشہور ہے کہ اس ’’غیر یقینی سے بھری دنیا میں صرف موت اور ٹیکس ہی یقینی ہیں’’ ۔ جو اشارہ تھا انٹرنل ریونیوسروس کی مضبوطی کیطرف جو اتنا مضبوط ادارہ تصور کیا جاتا تھا کہ گینگسٹر اور مافیا چیف بھی اس سے لرزتے تھے ہالی وڈ میں اس موضوع پر کئی فلمیں بھی بنائی گئیں تاہم اب ٹرمپ کے دور صدارت میں’ نا موت یقینی رہے گی نا ٹیکسز’ کیونکہ آئی آر ایس میں بڑے پیمانے پرچھانٹیوں کی منظوری دیدی گئی ہے
انٹرنل ریونیو سروس کی 6 فیصد افرادی قوت کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جس کےتحت تقریباً 6,700 ملازمین کو برطرف کر دیا جائے گا ۔
آئی آر ایس ملازمین کے کمپیوٹرز پر ای میل کے علاوہ تمام فنکشنز غیر فعال کر دیے گئے ہیں، ای میل کی سہولت بھی صرف برخاستگی کے نوٹس بھیجنے کے لئے برقرار رکھی گئی ہے۔
امریکا کے سرکاری محکموں میں ڈاؤن سائزنگ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بڑے پیمانے پر حکومتی سائز کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں جس اور اس کوشش کی قیادت ٹیک ارب پتی ایلون مسک کررہے ہیں، جو ٹرمپ کی مہم کے سب سے بڑے عطیہ دہندہ اور محکمہ DOGE کے سربراہ ہیں ۔
یادرہے لیبر یونینز نے ہزاروں وفاقی ملازمین کی وسیع پیمانے پر چھانٹیوں کیخلاف مقدمہ دائر کررکھا تھا تاہم جمعرات کو واشنگٹن میں ایک وفاقی جج نے فیصلہ دیا کہ ایلون مسک ڈاؤن سائزنگ ابھی جاری رکھ سکتے ہیں۔
یادر ہے انٹرنل ریونیو سروس تقریبا ایک لاکھ کی افرادی قوت پر مشتمل ہے ۔ 2021 میں بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ایجنسی میں 80 ہزار ملازمین تھے ۔ جو بائیڈن کے دور صدارت میں 20 ہزار افراد کو بھرتی کیا گیا تھا اور ان کی اکثریت ’’ورک فرام ہوم’’ یعنی ریموٹ جاب کرتی تھی۔