ویب ڈیسک: سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو پولیس نے 9 مئی کے 5 مقدمات میں گناہ گار قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وفاقی وزیرفواد چودھری کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، جس میں پولیس کی جانب سے تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی گئی۔
پولیس نے اپنی رپورٹ میں فواد چودھری کو 9 مئی کے 5مقدمات میں گناہ گار قرار دے دیا۔
دورانِ سماعت فواد چودھری نے اپنے سینئر وکیل کی غیر حاضری کے باعث سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی،جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں عبوری ضمانتوں پر سماعت اے ٹی سی جج منظر علی گل نے کی۔ بعد ازاں آئندہ سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ راحت بیکری کے باہر، شیرپاؤ پل سمیت دیگر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں فواد چوہدری نے عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
فوادچودھری کی میڈیاٹاک
بعدازاں انسداد دہشت گری عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ایک بار پھر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف لب کشائی کردی۔
فواد چودھری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں شہریوں کو آسانیاں اور سہولیات دینے کے بجائے انہوں نے 50 وزیر بنا دیے ہیں،امریکا گورنمنٹ چھوٹی کررہا ہے اور ہم بڑی کررہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ حکومت چل نہیں رہی بلکہ گھسٹی جا رہی ہے، حکومت الیکشن ہار گئی، دھاندلی ان کے پاؤں کی بیڑیاں ہیں، ہر طبقے سے یہ حکومت بلیک میل ہو رہی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت پر ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت حالات سے فائدہ نہیں اٹھا رہی، پی ٹی آئی گرینڈ الائنس بنانے میں ابھی تک ناکام ہے، اسٹریٹ پاور مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے پاس ہے، نااہل اپوزیشن اور حکومت کے درمیان عوام پھنسی ہوئی ہے، موجودہ پی ٹی آئی عہدیداروں کا کوئی سیاسی بیک راؤنڈ نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریلیز عمران خان موومنٹ شروع کرنے جا رہے ہیں، 48 مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں، حالات پہلے اور اب بھی ہمارے لیے خراب ہیں، بانی پی ٹی آئی سے مل کر موومنٹ چلانے کی اجازت لیں گے اور اگر ملاقات نہ ہو سکی تو خود ایکشن لیں گے۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ انتقام کے کلچر کو ختم کریں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا باہر آنا تحریک کے ذریعے ممکن ہے،مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کو کہتا ہوں انتقام کا کلچر ختم کریں،اسی طرح سیاسی ٹمپریچر نیچے آ سکتا ہے۔