اسلام آباد ( پبلک نیوز) کالعدم تنظیم تحریک لبیک اور حکومت پنجاب ایک بار پھر مذاکرات کی میز پر آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کا مؤقف ہے کہ اگر کالعدم تحریک لبیک دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردے تو ان کے جائز مطالبات منظور کر لیے جائیں گے۔ تاہم کالعدم تنظیم بدستور پیشگی اپنے مطالبات منظور کرانے کے لیے بضد ہے۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ اگر دھرنا ختم کردیا جائے تو مزید کالعدم تنظیم کے ساتھ مزید معاملات طے ہو سکتے ہیں۔ حکومتی مؤقف ہے کہ دھرنا ختم ہونے کی صورت میں کالعدم تنظیم کے خلاف مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ حکومت اور ٹی ایل پی قیادت میں اسلام آباد کے خفیہ مقام پر مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کی کامیابی کے لئے تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے۔ مذاکرات کے مقام کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ دونوں فریقین کے درمیان یہ مذاکرات کا چوتھا دور ہے۔ دوسری جانب کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں کےلیے بُری خبر یہ ہے کہ حکومت کا سڑک بند کرنے والوں کے کیریکٹر سرٹیفکیٹ پر انتشار پسند درج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کریکٹر سرٹیفکیٹ پر اگر انتشار پسند لکھ دیا گیا تو پھر اس شخص کے لیے ویزہ لگوانا یا سرکاری ملازمت کا حصول ناممکن ہوجائے گا۔