پی ٹی آئی دھرنے کے دوران اڈیالہ جیل کی ملاقاتوں کے دوران کیا ہوا؟ بڑا انکشاف

پی ٹی آئی دھرنے کے دوران اڈیالہ جیل کی ملاقاتوں کے دوران کیا ہوا؟ بڑا انکشاف

(ویب ڈیسک ) پی ٹی آئی کی اعلی قیادت  نے  انکشاف کیا ہے  کہ بانی پی ٹی آئی   عمران خان نے ڈی چوک پر احتجاج کی کال نہیں دی تھی۔

پی ٹی آئی دھرنے کے دوران اڈیالہ جیل کی ملاقاتوں کے دوران کیا ہوا؟ ،بانی پی ٹی آئی کا ویڈیو بیان کیوں ریکارڈ نہ ہو سکا؟ ،ہیلی کاپٹر پر خصوصی ملاقات کیلئے کسے لایا گیا؟ ، سنگجانی یا ڈی چوک؟ حتمی فیصلہ کیوں نہ ہو سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی اعلی قیادت نے انکشاف کیا ہے کہ  بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج کی کال نہیں دی تھی،  بانی پی ٹی آئی نے صرف اسلام آباد کی کال دی تھی، مقام کا تعین اسلام آباد پہنچ کر کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق  بانی پی ٹی آئی سے ابتدائی ملاقات میں اہم فریق کی جانب سے بات چیت سے آگاہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے مارچ اور بات جیت دونوں جاری رکھنے کی ہدایت دی، بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا گیا کہ اعلی سطح رابطہ استوار ہو چکا ہے بات چیت آگے بڑھانی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کو بات چیت کا اختیار دیا۔

ذرائع نے بتایا  کہ  بشری بی بی کی مارچ میں شرکت کے فیصلہ پی ٹی آئی قیادت کیلئے حیران کن تھا، پی ٹی آئی قیادت آخری وقت تک بشری بی بی کے مارچ میں شرکت کے فیصلے سے لا علم تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  بانی پی ٹی آئی سے دوسری ملاقات میں بشری بی بی کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے کہا یہ بشری بی بی کا فیصلہ ہے وہ چاہیں تو شرکت کر سکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق  بیرسٹر سیف کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پشاور سے لانے کی اطلاعات درست نہیں، بیرسٹر سیف بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے راولپنڈی سے پہنچے تھے، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے بات چیت کے دوران بانی پی ٹی آئی سے سنگجانی کے مقام پر پڑاؤ کی اجازت مانگی۔ بانی پی ٹی آئی نے سنگجانی کے مقام پر پڑاؤ کی تجویز سے اتفاق کیا۔

ذرائع نے بتایا  کہ  بات چیت آگے نہ بڑھنے کی صورت میں اگلا لائحہ عمل دینے پر اتفاق ہوا، علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے ویڈیو پیغام جاری کروانے کا مشورہ دیا ، ویڈیو پیغام پر مشاورت ہوئی تاہم دوسرے فریق کی جانب سے اتفاق نہ ہو سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  دونوں فریقین کے درمیان مارچ روکنے پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں حکومت نے اقدامات شروع کر دیئے، موٹرویز بند کرنے اور رکاوٹوں کے آغاز کے ساتھ ہی ابتدائی بات چیت میں تعطل آ گیا۔

ذرائع کے مطابق   پی ٹی آئی بلند عمارتوں کے قریب پڑاؤ ڈالنے سے گریز کرنا چاہتی تھی، بلند عمارتوں سے کارکنان کو شیلنگ سمیت حکومتی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ سنگجانی کے مقام پر پڑاؤ ڈالنے کے فیصلے پر بشری بی بی کی رائے مختلف تھی۔

Watch Live Public News