اسلام آباد: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق دائر 9 درخواستوں پر سماعت شروع ہوگئی ہے جوکہ سرکاری ٹی وی کے ذریعے براہ راست نشر کی جارہی ہے۔ خیال رہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی گذشتہ سماعت بھی ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کی گئی تھی، عدالتی حکم پر جمع کروائے گئے سوالات کے جوابات میں حکومت کا کہنا ہے کہ 8 رکنی بینچ کی جانب سے قانون کا معطل کرنا غیر آئینی تھا، سابق چیف جسٹس نے قانون کو معطل کر کے بینچ تشکیل دیکر فیصلہ دیا۔ سپریم کورٹ کا فل کورٹ بینچ اب تک 1 اور لارجر بینچ اس کیس کی 5 سماعتیں کر چکا ہے، لارجر بینچ 13 اپریل کو پہلی سماعت میں ہی قانون پر حکم امتناع دے چکا ہے، 2 مئی، 8 مئی، یکم جون اور 8 جون کو بھی کیس سماعت کیلئے لگا۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت ازخود نوٹس، بینچ تشکیل کا اختیار3 سینئر ججز کی کمیٹی کو دیا گیا ہے، کیس سماعت کیلئے مقرر کرنے اور درخواستیں لینے کا اختیار بھی کمیٹی کو دیا گیا ہے، متاثرہ فریق کو ایک ماہ میں اپیل کا حق، وکیل تبدیل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے، ازخود نوٹس کے مقدمات میں ماضی کے فیصلوں پر بھی اپیل کا حق دیا گیا ہے۔