امریکا نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی

امریکا نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی
کیپشن: امریکا نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی

ویب ڈیسک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد روک دی۔

وائٹ ہاؤس عہدےدار کے مطابق صدرٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ان کی توجہ امن پر ہے ، ہمارے شراکت داروں کو بھی اس مقصد کے لیے پر عزم ہونےکی ضرورت ہے۔ وائٹ ہاؤس عہدےدار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی امداد کو روک رہےہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں ، تاکہ یقینی بنایا جائے کہ یہ کسی حل میں حصہ ڈال رہی ہے۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اس وقت تک کے لیے یوکرین کی امداد روک رہا ہے جب تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا تعین نہیں کر لیتے کہ یوکرین کے رہنما امن کے لیے سنجیدہ ہیں۔
بلوم برگ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق ایسے تمام فوجی ساز و سامان پر ہوگا جو ابھی راستے میں ہے یا پولینڈ میں مختلف ڈپو میں موجود ہے اور یوکرین نہیں پہنچا ہے۔

روسیوں کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں ، مارکو روبیو
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارک روبیو نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ پوری دنیا میں واحد لیڈر ہیں جو یوکرین جنگ ختم کر سکتے ہیں۔’ہم روسیوں کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں۔ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا امن قائم کرنا ممکن ہے۔‘امریکی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد روکے جانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کے کسی اہلکار کا یہ پہلا عوامی تبصرہ ہے۔

یوکرین کی بقا کیلئے معاہدہ ضروری،صدر ڈونلڈ ٹرمپ

صدر ٹرمپ نے پیر کو مزید واضح کیا ہے کہ اگر یوکرین اپنی بقا چاہتا ہے تو زیلنسکی کو ایک معاہدہ کرنا ہوگا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ "یہ بہت جلدی کیا جا سکتا ہے۔ اب شاید کوئی شخص معاہدہ نہیں کرنا چاہتا اور اگر کوئی شخص معاہدہ نہیں کرنا چاہتا تو میرے خیال میں وہ شخص زیادہ عرصہ نہیں رہ پائے گا۔ اُس شخص کی بات زیادہ عرصے تک نہیں سنی جائے گی۔ کیوں کہ مجھے یقین ہے کہ روس معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یوکرین کے لوگ یقینی طور پر معاہدہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے سب سے زیادہ تکلیف اٹھائی ہے۔"

اس سے قبل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے زیلنسکی کے اس اندازے پر کہ یوکرین میں روس کی جنگ کا خاتمہ "ابھی بہت دور ہے۔" پر تنقید کرتے ہوئے اسے "بدترین بیان" قرار دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ "امریکہ اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کرے گا!"

یاد رہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی جمعہ کو واشنگٹن پہنچے تھے تاکہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کریں، جس کے تحت یوکرین کے وسیع معدنی وسائل کو مشترکہ طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ یہ ایک امریکی ثالثی امن معاہدے کے تحت جنگ کے بعد کی بحالی کا حصہ تھا۔

لیکن یوکرینی صدرکی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں گرما گرم بحث کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔

Watch Live Public News