وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان نادہندہ ہونے کےقریب تھا، اس لیے آئی ایم ایف سے قرض لیا کیوں کہ اس کے پاس جانےکے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے مسائل امپورٹ کو کم کرنے سے حل ہوگئے ہیں، اب تین ماہ تک امپورٹ نہیں بڑھنے دیں گے اور اس دوران کوئی حکمت عملی نکال لیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دوست ملک بھی آئی ایم ایف سے معاہدے کےلیے کہہ رہے تھے، دوست ممالک اس انتظارمیں ہیں کہ آئی ایم ایف پیکج دے تو وہ بھی امداد دیں ۔ مفتاح اسماعیل کے مطابق ملک میں آنے والے ڈالر زیادہ اور جانے والے کم تھے اسی لیےڈالرکی قیمت کم ہوئی۔ وزیر خزانہ نے یہ تسلیم کیا کہ مجبوری میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑیں ہیں اوریہ قیمتیں بڑھنےسے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہمیں اس سال بجٹ خسارہ کنٹرول کرنا ہے۔ ہمارے پاس30 دن تک کا ڈیزل، 25 دن کا پیٹرول6اور ماہ کا فرنس آئل موجود ہے۔