ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر شبلی فراز نے کہا 8فروری کو سیاسی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر جانا جاتا ہے ۔
شبلی فراز کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دن کے بعد حقیقی نمائندوں کی جگہ جعلی لوگ ایوانوں میں موجود ہیں، جو نمائندے حقیقی نہیں وہ عوام کے حق میں کیا قانون سازی کرینگے،اگر حقیقی نمائندے ہوتے تو کیا ایوان ایسی قانون سازی کرسکتا تھا؟
ہمارے رہنماؤں اور سینیئر سیاستدانوں کو بانی پی تی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی، سمجھ نہیں آتی کہ آخر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے کیا ملکی سالمیت کو خطرات ہونگے ؟اگرحکومت ہمارے مطالبات مان لے تو ہم مذاکرات کی میز پر آجائینگے۔
اگر حکومت سنجیدہ ہے تو جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے اور نیوٹرل ججز پر مشتمل کمیشن بنائے ، ہم چاہتے ہیں کہ سچ سامنے آجائے ، چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر تاحال وزیراعظم نے اپوزیشن لیڈر کے خط کا جواب نہیں دیا۔
ہم نے معاملے پر کمیٹی بنانے کی تجویز دی تھی،موجودہ چیف الیکشن کمشنر نے تاریخ کے متنازعہ الیکشن کرائے ،سیاسی جماعت کا کام سیاسی حلیفوں سے ملنا ہوتا ہے ،سیاسی جماعتیں حملہ نہیں بلکہ ایوان کے اندر باہر جدوجہد کرتی ہیں۔