یوکرین کی امداد سےزیادہ روس سے تیل کی خریداری، ٹرمپ کی یورپ پرتنقید

یوکرین کی امداد سےزیادہ روس سے تیل کی خریداری، ٹرمپ کی یورپ پرتنقید
کیپشن: یوکرین کی امداد سےزیادہ روس سے تیل کی خریداری، ٹرمپ کی یورپ پرتنقید

ویب ڈیسک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے یوکرین کی مدد سے زیادہ رقم روس سے تیل خریدنے پر خرچ کی ہے۔

ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر  پوسٹ کیا ہے کہ  ‘ یورپ نے یوکرین کے دفاع کے لیے جتنا پیسہ خرچ کیا ہے اس سے زیادہ تیل اور گیس روس سے خریدی ہے۔ ’
پچھلے ہفتے فن لینڈ میں قائم سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر (CREA) نے ایک رپورٹ جاری کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یورپی یونین کے ممالک نے گزشتہ سال روس سے 23 بلین ڈالر مالیت کا فوسل فیول خریدا جو 2023 کے مقابلے میں صرف ایک فیصد کم ہے۔ اس عرصے کے دوران یورپ نے یوکرین کو 19.6 بلین ڈالر کی امداد بھیجی۔ 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد سے، روس نے پیٹرولیم اور دیگر جیواشم ایندھن سے تقریباً 888.5 بلین ڈالر کمائے ہیں۔
روس کی کل جی ڈی پی کا تخمینہ 2023 میں تقریباً 2.2 ٹریلین ڈالر لگایا گیا تھا، جو اس کی تیل اور گیس کی برآمدات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے زیادہ نہیں ہے۔

چین، بھارت اور ترکیہ روسی تیل کے بڑے خریدار

نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق روس کے سب سے بڑے تیل خریداروں میں چین ($81.8 بلین)،   بھارت ($51.5 بلین) اور ترکی ($35.6 بلین) شامل ہیں۔ بھارت کی روسی جیواشم ایندھن کی خریداری میں 2023 کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ ترکیہ کی خریداری میں 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یوکرین کو کس کس ملک نے کتنی مدد دی ؟

جنگ شروع ہونے کے بعد سے، یورپ نے 138.7 بلین ڈالر دیے ہیں اور امریکا نے یوکرین کی مدد کے لیے 119.7 بلین ڈالر دیے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے مطابق امریکا کی کل شراکت 182.8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ ٹرمپ طویل عرصے سے اس بات پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں کہ یورپی ممالک نے اپنی سرزمین پر جاری اس جنگ کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں کیے تھے۔ گزشتہ ہفتے اوول آفس میں زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنی معاہدہ نہ ہوسکا۔

امریکا کی یوکرین کو امداد

امریکی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے دن 20 جنوری 2025 تک امریکا یوکرین کو تقریباً 6.9 ارب ڈالرز کی فوجی امداد فراہم کر چکا تھا۔
اس بیان کے مطابق اگست 2021 سے جنوری 2025 کے درمیان امریکا نے صدر کی جانب سے دیے گئے فنڈز کو 55 مرتبہ یوکرین کو فوجی امداد دینے کے لیے استعمال کیا۔ یہ رقم تقریباً 27.68 ارب ڈالرز بنتی ہے۔

یوکرین کو فارن ملٹری فنانسنگ کے ذریعے 4.65 ارب ڈالرز کی امداد دی جا چکی ہے۔

یوکرین کو امریکی فوجی امداد کیسے ملتی ہے؟

جنگ میں یوکرین کو امریکی فوجی امداد تین ذرائع سے ملتی ہے ان میں امریکی صدر کی طرف سے ملنے والی براہ راست رقم، وزارت خارجہ کی فارن ملٹری فنانسنگ کے ذریعے ملنے والی امداد اور یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو (USAI) کے تحت ملنے والی امداد شامل ہے۔

پریزیڈینشل ڈرا ڈاؤن اتھارٹی صدر سے ملنے والی براہ راست فنڈنگ ہے۔ اس کے تحت امریکی فوج کو اپنے ذخائر سے یوکرین کو سپلائی بھیجنے کی اجازت ہے۔ سوموار کے روز ایک امریکی اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ اس فنڈ میں تقریباً 3.85 ارب ڈالرز موجود ہیں۔ یہ امداد جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ وائٹ ہاؤس کرے گا۔
محکمہ خارجہ کی فارن ملٹری فنانسنگ سہولت کے تحت یوکرین کے لیے علیحدہ سے 1.5 ارب ڈالر کا فنڈ موجود ہے جو یوکرین کو گرانٹ یا براہ راست قرض کے طور پر جاری کیا جا سکتا ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ مارک روبیو اس فنڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو کے تحت یوکرین کو امریکی مینوفیکچررز کو ادائیگیوں کے لیے امداد دی جاتی ہے۔

Watch Live Public News