اعلامیہ کورکمانڈرکانفرنس کی تائید کرتا ہوں، 9 مئی کے ملزمان کو کڑی سزا ملنی چاہیے: عمران خان

اعلامیہ کورکمانڈرکانفرنس کی تائید کرتا ہوں، 9 مئی کے ملزمان کو کڑی سزا ملنی چاہیے: عمران خان
کیپشن: imran khan
سورس: web desk

ویب ڈیسک:بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہادھاندلی زدہ الیکشن سے ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی اور نقصان ہوگا،سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے 9مئی میں ملوث لوگوں کا تعین کیا جائے،کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیہ کی مکمل تائید کرتا ہوں ۔

تفصیلات کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دے کر جمہوریت کی نفی کی گئی،جن کی مخصوص نشستیں نہیں بنتی تھی ان کو کیسے دی جا سکتی ہیں،پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ دیے جانا غیر آئینی عمل ہے، اتوار کو دھاندلی کے خلاف پشاور میں بڑا جلسہ کریں گے ۔

عمران خان نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں بھی عوام کو مینڈیٹ سے محروم کیا گیا جس کی وجہ سے ملک ٹوٹا،ملک کی تاریخ کا سب سے زیادہ دھاندلی زدہ الیکشن ہوا ہے،دھاندلی زدہ الیکشن سے ملک کی معیشت بیٹھ جائے گی اور نقصان ہوگا،سیاسی استحکام کے بغیر ملک نہیں چل سکتا،شریفوں کی سیاست ایس آئی ایف سی پر منحصر ہے،شریف خاندان کا سب سے بڑا یو ٹرن پہلے ووٹ کو عزت دو اور اب بوٹ کو عزت دو ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی میں ملوث  ملزمان کو کڑی سزا ملنی چاہیے،کیپیٹل ہل حملہ میں بھی سی سی ٹی وی سے لوگوں کو پکڑا گیا تھا،سانحہ 9 مئی پر ابھی تک جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا،سانحہ 9 مئی کی آزادانہ انکوائری میں کسی کی دلچسپی نہیں،میں کہتا ہوں کہ 9مئی والوں کو سزا دیں۔

انتخابات میں دھاندلی کا الزام نگران حکومت اور الیکشن کمیشن پر آتا ہے،انتخابات میں جیتنے والوں کو بھی پتہ ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ الیکشن ٹھیک ہوئے ہیں تو صرف چار حلقوں کا آڈٹ کروا لیں،پشاور سے نور عالم ، لاہور سے نواز شریف اور عون چوہدری جبکہ اسلام آباد کا کوئی حلقہ کھلوا کر آڈٹ کروا لیں ،ان انتخابات سے صرف تین جماعتوں کو فائدہ ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کیا پورا من احتجاج ٹکراؤ ہے اگر یہ ٹکراؤ ہے تو جمہوریت کو ختم کر دیں،مولانا فضل الرحمن اور خواجہ اصف کہہ چکے ہیں کہ جنرل باجوہ نے حکومت گرانے کا کہا تھا،باجوہ نے ہمیں بھی یہ کہا تھا کہ اچھے بچے بن جاؤ اور چپ کر کے بیٹھ جاؤ،غلام بن کر نہیں بیٹھ سکتا،ووٹ کسی کو پڑے جتوا کسی کو دیا گیا،نون لیگ کی 25 سے زیادہ نشستیں نہیں تھیں مگر ان کی حکومت بنوا دی گئی۔

 ہمیں غلامی قبول کرنے کا کہا جا رہا ہے غلامی قبول کرنے والی قوم ویسے ہی ختم ہو جاتی ہے،ہماری پارٹی میں کوئی فوج کے خلاف نہیں،انتخابات پر تنقید فوج پر تنقید کیسے ہو سکتی ہے، 9 مئی کا بیانیہ 8 فروری کو فیل ہو گیا،لوگ نہیں مانے کہ ہم نے کوئی غداری کی ہے،جب تک جیل رکھنا ہے رکھیں غلامی قبول نہیں کروں گا۔

رجیم چینج کے بعد معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا،ملک کے لیے کہا تھا کہ مستحکم حکومت آنی چاہیے،آئی ایم ایف سے ملاقات میں کہا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معیشت بہتر نہیں ہو سکتی اور یہ شففا انتخابات سے ہی ممکن ہے ،ملک کے 70 فیصد پیسے سود کی ادائیگی میں جا رہے ہیں،ملک کے لوگ قرضوں میں پس جائیں گے،جیل میں کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ،مجھے پتہ ہے کہ پیغام کیوں نہیں بھیجا گیا لیکن یہ ابھی بتا نہیں سکتا۔