ویب ڈیسک :نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ میں شمولیت کے لئے اہم شخصیات کی بھاگ دوڑ۔۔۔ ایلون مسک اور رابرٹ ایف کینڈی جونئیر کو اہم وزارتیں ملیں گی۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چند اہم عہدوں پر تعیناتی کا اعلان اگلے چند دنوں میں کر سکتے ہیں۔
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی پہلے دن کیلئے ایگزیکٹو آرڈرز، پالیسی پیپرز اور ریگولیشنز کی تبدیلیوں کا ایک بیڑا بھی تیار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انتخابات سے پہلے ٹرانزیشن کے سربراہ ہاورڈ لوٹنک اور لنڈا میک موہن نے انتظامیہ کے اندر اعلیٰ عہدوں کے لیے ملاقاتیں مکمل کرچکے ہیں۔
لیکن سی این این کے مطابق ایک بات واضح ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہرصورت ان لوگوں کو نوازنا چاہتے ہیں جو گذشتہ صدارت کے آخری دو سالوں کے دوران ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
چیف آف اسٹاف وائٹ ہاؤس
ٹرمپ کے سب سے اہم انتخاب میں سے ایک ان کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف ہوں گے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ممکنہ چیف آف اسٹاف کے طور پر کم از کم تین افراد کو نامزد کیا جا رہا ہے۔ اس فہرست میں ان کی 2024 کی شریک مہم مینیجر، سوزی وائلز اس ریس میں سب سے آگے ہیں۔
Russ Vought، ٹرمپ کے سابق بجٹ ڈائریکٹر کو بھی اہم پوزیشن ملےگی۔
وائٹ ہاؤس کے ممکنہ سربراہوں کی فہرست میں امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے سی ای او بروک رولنز اور ٹرمپ کے سابق امریکی تجارتی نمائندے باب لائٹائزر بھی شامل ہیں۔
پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس
کیرولین لیویٹ، جو ٹرمپ کی مہم کی ترجمان تھیں، کو وائٹ ہاؤس کی اگلی پریس سیکرٹری تصور کیا جا رہا ہے ۔
ایلون مسک
ممکنہ طور پر ایلون مسک کو کسی اہم وزارت کی بجائے ایک بلیو ربن کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جائے گا جہاں اسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک براہ راست رسائی حاصل ہوگی، لیکن وہ حکومتی اخلاقیات کے قوانین کے تابع نہیں ہوں گے تاکہ انکے نجی کاروباری مفادات اور حکومتی کردار کے درمیان مفادات کا ٹکراؤ نہ ہو۔
رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر
اسی طرح رابرٹ ایف کینیڈی جونئیر کو غذائیت ، دماغی صحت ، ویکسین، محکمہ صحت و انسانی خدمات ، محکمہ زراعت ، اور ماحولیات و ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی سمیت ایک کثیر الجہتی سیل کا سربراہ بنایا جاسکتا ہے وہ صرف امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کو جوابدہ ہوں گے۔ تاہم یہ عہدہ ضروری سکیورٹی کلئیرنس سے مشروط ہوگا۔
امریکا کے اٹارنی جنرل کا اہم ترین عہدے کے لئے نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف ، کنزرویٹو اٹارنی مارک پاولیٹا، میٹ وائٹکر،ٹیکساس کے سابق اٹارنی جنرل کین پیکسٹن، اور سین مائیک لی کے نام لئے جارہے ہیں۔
ڈائریکٹر ایف بی آئی
ڈائریکٹر ایف بی آئی کے اہم ترین عہدے کے لئے سابق امریکی اٹارنی جیفری جینس کا نام زیر غور ہے ۔
اسی طرح صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہدایت دی ہے کہ’’ سب سے پہلے امریکا یا امریکا فرسٹ ’’ ایجنڈا کے تحت قومی سلامتی کی ٹیم کو یوکرین اور روس، چین، ایران اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے حوالے سے امریکہ کے موقف کا از سر نو جائزہ لینے کا کام سونپا جائے گا۔
امریکی وزیر خارجہ و قومی سلامی مشیر
امریکی وزیر خارجہ اور قومی سلامتی کے مشیر کے اہم اور مشکل ترین عہدوں کے لئے سین مارکو روبیو، بل ہیگرٹی ،رچرڈ گرینل ، سین،ٹام کاٹن ، کیتھ کیلوگ اور ریٹکلف کے نام لئے جارہے ہیں ۔
ڈائریکٹر سی آئی اے
ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے قریب ترین ساتھی اور نیشنل سیکورٹی کے سابق اہلکار کاش پیٹل کا نام سی آئی اے کے ڈائریکٹر کے طور پر لیا جارہا ہے ۔
وزیردفاع امریکا
فلوریڈا کے ریپبلکن مائیک والٹز اور سابق سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کے علاوہ ٹام کاٹن بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں سیکریٹری دفاع کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
مستقل سفیر برائے اقوام متحدہ
نیویارک کے ریپبلکن ریپبلکن ایلیس اسٹیفنک جو ہاؤس جی او پی کانفرنس کے چیئر ہیں، کو اقوام متحدہ میں امریکا کے مستقل سفیر کے لئے چنا گیا ہے تاہم محکمہ خارجہ کی سابق ترجمان مورگن اورٹاگس، اسرائیل میں امریکہ کے سابق سفیر ڈیوڈ فریڈمین اور کیلی کرافٹ بھی اس عہدے کے لئے امیدوار ہیں ۔
سیکرٹری خزانہ کے لیے کئی نام زیر بحث ہیں۔ ان میں سکاٹ بیسنٹ گولڈمین سیکس کے سابق سی ای اوہانک پالسن اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سابق سربراہ جے کلیٹن شامل ہیں Lighthizer اور McMahon دونوں کامرس ڈیپارٹمنٹ کو چلانے کے لیے بھی زیر غور ہیں۔
نارتھ ڈکوٹا کے گورنر ڈوگ برگم، کو داخلہ سیکریٹری کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
یو ایس ٹریڈ ری پریزینٹیٹو
اسی طرح یو ایس ٹریڈ ری پریزینٹیٹو کے دفتر کی سربراہی کے لئے جیمیسن گریر جو لائٹہائزر کے نائب کے طور پر خدمات سر انجام دے چکے ہیں کا نام زیر غور ہے۔