میرے خلاف جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں, میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا، بانی پی ٹی آئی

میرے خلاف جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں, میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا، بانی پی ٹی آئی

(ویب ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے کہ میں کوئی ڈیل کروں لیکن میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا , میرے خلاف جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں جتنا جیل میں رکھنا ہے رکھ لیں .

بانی پی ٹی آئی  نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  میڈیا میں ایسا تاثر گیا ہے کہ میں نے کوئی معافی مانگ لی ہے، معافی وہ مانگتا ہے جو کوئی غلطی کرتا ہے، میں نے کوئی غیر مشروط معافی نہیں مانگی ہے۔ میں 12 ماہ سے کہہ رہا ہوں سی سی ٹی وی فٹیجز نکالی جائیں ، ثبوت چھپانا جرم ہے ثبوت اپ کے پاس پڑے ہوئے ہیں،اگر میرا کوئی ادمی سی سی ٹی وی فٹیجز میں ایا میں معافی مانگ لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں صرف پاکستان کے لیے بات کرنے کو کہہ رہا ہوں ، مجھے جیل میں جتنی دیر رکھنا ہے رکھ لیں میں ڈیل کرنے کو تیار نہیں ،ڈیل وہ کرتا ہے جس نے کوئی جرم کیا ہو ، میرا کوئی پیسہ باہر نہیں پڑا نہ کوئی جائیداد  ، میں نے سارے کیسز لڑے ہیں مزید بھی لڑوں گا ،  مجھ پر کیسز مجھ پر اور میری اہلیہ پر کیسز کرنے کا مقصد پی ٹی ائی کو توڑنا تھا ۔

عمران خان نے کہا کہ  میں کیا پاگل ہوں اپنے لوگوں کو فوج پر حملہ کرنے کا کہوں ، میرے خلاف ایک توشہ کھانا میں چار کیسز بنائے گئے ہیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ  استغاثہ نے اپنی شہادتیں عدالت کے سامنے پیش کی اور ان کو ریکارڈ کروایا اپ اپ نے اپنی طرف سے کوئی گواہ پیش نہیں کیا جو اپ کی بے گناہی کو ثابت کر سکے، اس پر بانی پی ٹی آءی نے کہا کہ  میرے حق میں گواہ آئیں گے گواہوں کا نام وقت سے پہلے لیا تو ان کے پیچھے ویگو ڈالا لگ جائے گا،میرے کیسز کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا مجھ سے جب 342 کا بیان لیا گیا اس کے بعد بات کرنے کاموقع ہی نہیں دیا گیا ۔

صحافی نے سوال کیا کہ سانحہ نو مئی کی تمام فٹیجز ان ریکارڈ موجود ہیں ریگولر میڈیا نے اس کو لائیو دکھایا اپ کے لوگ کہتے رہے کہ فوج نے ریڈ لائن کراس کرلی اج ہم اپ کی ریڈ لائن کراس کریں گے،ہے ہی نہیں اپ کے لوگ سوشل میڈیا پر فوٹیجز چڑھا کر پراؤڈ فیل کر رہے تھے۔اس پر عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کے لوگ نہیں تھے، اگ لگانے والے ہمارے لوگ نہیں کوئی اور لوگ ہیں جنہیں میں جانتا ہوں ۔

ایک صحافی نے بانی پی ٹی آئی سے سوال کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا بے نظیر بٹو شہید ہوئی نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا لیکن ان جماعتوں نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاجی کال نہیں دی آپ نے کیوں دی۔اس پر وہ بولے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے میں نے سب کو پرامن احتجاج کا کہا تھا ، میں نے کہا تھا جب مجھے پکڑیں تو اپ نے جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کرنا ہے ، ظاہر ہے ہمیں جہاں سے مسئلہ ہوگا وہیں احتجاج کریں گے یہ ہمارا آئینی حق ہے ،  ہمارے پرامن احتجاج پر ہمیں دہشت گرد بنا دیا گیا ۔

صحافی نے پھر سوال کیا کہ آپ کے خلاف جتنے بھی کیسز کے فیصلے ہوئے آپ کو عدالتوں سے ریلیف مل گیا اب آپ کے اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین ایک ہی ایشو ہے وہ نو مئی کا ہے وہ بھی اپنے موقف پہ قائم ہے آپ بھی اپنے موقع پہ قائم ہیں کوئی تیسرا راستہ بتائیں تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جائے۔اس پر عمران خان نے کہا کہ میں بھی چاہتا ہوں امن ہو ملک میں استحکام ہو نو مئی پر ایک ہی راستہ ہے ہمیں انصاف دیا جائے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ  نون لیگی سینیٹر عرفان صدیقی کہہ رہے ہیں کہ آپ سے بات کرنے کا وقت ختم ہو چکا ہے۔اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے پاس بہت وقت ہے وقت ان کے لیے ختم ہو رہا ہے ، ان بے وقوفوں کو سمجھ نہیں ارہی اس حکومت کے پاس دو ماہ سے زائد کا وقت نہیں ہے،

دو ماہ میں اس حکومت کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے ملک میں بنگلہ دیش سے برے حالات ہیں،اسی لیے کہہ رہا ہوں ان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں۔

صحافی نے پوچھا کہ  حکومت میں شامل لوگ کہہ رہے ہیں کہ آپ اس لیے معافی کی طرف جا رہے ہیں کیونکہ آپ کو پتہ ہے کہ اپ کا ٹرائل اب ملٹری کورٹس میں ہونا ہے۔اس پر جواب میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے  کہا کہ  ان ریلوں کٹوں کا ایک ہی مقصد ہے فوج کے ذریعے پی ٹی آئی کو ختم کیا جائے اور یہ بچ جائے لیکن یہ نہیں بچیں گے ، میرے خلاف یہ سب اس لیے کیا جا رہا ہے کہ میں کوئی ڈیل کروں لیکن میں کوئی ڈیل نہیں کروں گا ،میرے خلاف جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں جتنا جیل میں رکھنا ہے رکھ لیں۔

صحافی نے سوال کیا کہ  ملک میں اگر عبوری سیٹ اپ قائم کیا جائے اور اس کے تحت الیکشن کروائے جائے کیا آپ کو وہ الیکشن قبول ہوں گے، اس پر انہوں نے کہا کہ  چیف الیکشن کمشنر سب سے بڑا فراڈیہ ہے اس نے پہلے بھی فراڈ الیکشن کروائے ، ضمنی الیکشن میں بھی انہوں نے پہلے ہی ڈبے بھر دیے کسی کو دیکھنے تک نہیں دیا مرضی کے رزلٹ جاری کیے ، موجودہ حکومت کے زیر انتظام بننے والے عبوری سیٹ اپ اور اس چیف الیکشن کمشنر کی نگرانی میں کوئی بھی انتخابات ہوئے ہم الیکشن کو تسلیم نہیں کریں گے۔

صحافی نے پوچھا کہ آپ نے موجودہ آرمی چیف کو پیغامات بھجوائے کہ آپ نیوٹرل ہو جائیں۔ اس پر  بانی پی ٹی آئی بولے کہ میں نے آرمی چیف کو صرف غیر سیاسی ہونے کا کہا تھا کہ آئین کی حدود میں رہیں، میں نے نیوٹرل کا نہیں کہا تھا نیوٹرل تو صرف جانور ہوتا ہے۔

Watch Live Public News