Средства слежения Роскосмоса продолжают наблюдения за неуправляемым сходом с орбиты ступени ракеты-носителя Long March 5B.
— РОСКОСМОС (@roscosmos) May 8, 2021
Она может войти в атмосферу Земли после 02:30 по мск 9 мая южнее Индонезии в районе Тиморского моря: https://t.co/FqzgjFJwa0 pic.twitter.com/fjXWYOxm87
بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کا ایک راکٹ خلا میں بے قابو ہو چکا ہے۔ اس کے حوالے سے کافی ساری پیش گوئیاں کی جا رہی ہیں، کوئی کہتا ہے یہاں گرے گا، کسی کا کہنا ہے کہ فلاں جگہ گرے گا۔ مگر روس کی جانب سے ممکنہ مقامات کا نقشہ سامنے آ گیا ہے۔روس کی سپس ایجنسی نے خبر دار کیا ہے کہ جنوبی ایشیا کے ممالک تیار رہیں۔ ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ راکٹ امریکہ، لاطینی امریکہ، افریقہ یا آسٹریلیا میں گر سکتا ہے۔ خلائی ماہرین کے مطابق یہ راکٹ بائیس ٹن وزنی ہے اور سات کلو میٹر فی سکینڈ کی رفتار سے زمین کی جانب سے حرکت کر رہا ہے۔خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چینی راکٹ اتوار کی صبح زمین پر گر سکتا ہے۔ چینی حکومت نے امید بندھائی ہے کہ اس راکٹ سے کسی بھی طرح کے نقصان کا خطرہ کم ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گرتے ہی یہ راکٹ خاکستر بن جائے گا۔ لہذا اس سے نقصان کا خدشہ نہ ہونے کے برابر ہے۔خیال رہے کہ چین کا لونگ مارچ فائیو بی راکٹ کو گزشتہ ماہ 29 اپریل کو زمینی مدار میں بھجوایا گیا تھا۔ راکٹ کا ایک ٹکڑا بے قابو ہو گیا ہے۔