ویب ڈیسک :امریکا کے نامزد وزیر صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کے وکیل نےامریکی محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے پولیو ویکسین کی منظوری کو معطل کرنے یا واپس لینے کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔
اٹارنی ہارون سری نے درخواست بچوں کو پلائی جانے والی پولیو ویکسین کے محفوظ ہونے کے حوالے سے کام کرنے والی ایک این جی او انفارمڈ کنسنٹ ایکشن نیٹ ورک کی جانب سے درخواست دائر کی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سنوفی پاسچر کی تیار کردہ پولیو ویکسین کے لائسنس کے لیے کیے گئے کلینیکل ٹرائلز پر تنقید کرتے ہوئے دوسرا ٹرائل کے نتائج تک اس کا استعمال روکا جائے۔
یادرہے رابرٹ ایف کینیڈی کورونا سمیت ہر ویکسین کے بارے میں شکوک کا اظہار کرچکے ہیں اور وزارت صحت کی قیادت کے لیے ان کے انتخاب نےڈاکٹروں اور صحت عامہ کے ماہرین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
یادرہے اس ہفتے ٹائم میگزین کے ذریعہ شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کینیڈی کے ویکسین کے اظہار خیال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ٹرمپ نے خود ویکسین کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔
یادرہے ویکسین اوربچوں میں روز افزوں آٹزم کے حوالےسے امریکا میں بحث جاری ہے
اس سوال پر کہ بچوں کی ویکسینیشن کے خاتمے کی کوشش پر کیا وہ کینیڈی کی حمایت کریں گے، ٹرمپ نے کہا: "ہم ایک بڑی بحث کرنے جا رہے ہیں۔ آٹزم کی شرح اس سطح پر ہے جس پر کسی کو یقین نہیں تھا۔ چیزیں جو ہو رہی ہیں، اس کی وجہ کچھ ہے۔
ہ پوچھے جانے پر کہ آیا وہ مانتے ہیں کہ ویکسین اور آٹزم کے درمیان کوئی تعلق ہے، ٹرمپ نے کہا: "میں نمبر دیکھنا چاہتا ہوں۔ یہ نمبرز سامنے آنے لگے ہیں۔"
CDCکا کہنا ہے کہ بہت سی اسٹڈیز میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کہ ویکسین کا آٹزم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو "میٹ دی پریس" کے ساتھ انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ پولیو ویکسین کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین سب سے بڑی چیز ہے۔
تاہم ٹرمپ کمپین نے پولیو ویکسین واپس لینے کی سری کی کوشش کے بارے میں جمعہ کو تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔