ویب ڈیسک: اولمپکس میں نئی تاریخ رقم کرنے والے ارشد ندیم نے کہا ہے کہ نیرج میرے بیٹے کا دوست اور بھائی ہے، اس کے لیے بھی دعا کر رہی تھی۔
ارشد ندیم کی والدہ نے کہا کہ’جیسے ہی پتا چلا کہ ارشد نے میڈل جیت لیا ہے میں کیا بتاؤں کہ مجھے کتنی خوش ہوئی۔ مجھے اتنی خوشی ہوئی کہ میرا دل کیا میرا بیٹا میرے سامنے ہو اور میں اسے گلے لگاؤں۔‘
ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین کا کہنا ہے کہ ’میں بہت دعائیں کرتی تھی اور میرے دل کی خواہش تھی کہ میرا بیٹا میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کرے‘ پھر جیسے ہی انھیں معلوم ہوا کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں طلائی تمغہ جیت لیا ہے تو انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے شکرانے کے نفل ادا کیے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میرے بیٹے نے ناصرف ہماری مراد پوری کی بلکہ پاکستانیوں سے بھی جو وعدہ کیا تھا، وہ بھی پورا کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔‘
ان کی والدہ نے بتایا کہ آج صبح فون پر ارشد کو کہا ہے کہ ’ارشد میں تم سے بہت خوش ہوں، تم نے میرا دل آج بہت بڑا کر دیا ہے۔‘
انھوں نے بتایا کہ ارشد نے فون کال پر انھیں کہا کہ ’ماں آپ نے میرے لیے بہت دعائیں کیں اور آپ کی دعاؤں سے اللہ نے مجھے کامیاب کیا ہے۔‘