ویب ڈیسک: توشہ خانہ ون کیس میں سزا کے خلاف اپیل ،بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کی۔
عدالت نے بدھ 27 نومبر تک کیس کی سماعت ملتوی کردی،پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ چاہتے ہیں دوبارہ سزا دی جائے پھر ہم اپیل میں آئیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کوٹیکنا کیس میں سات ممبر کی ججمنٹ ہے ،وہ کیس ریمانڈ بیک ہوا اور اس میں پھر بریت ہوئی۔
وکیل کا کہناتھا کہ اس وقت حکومت تبدیلی ہو گئی تھی ،پراسیکوشن نے سب کچھ عدالت کے سامنے رکھ دیا ہے اب بھاگ رہے ہیں ، اگر فئیر ہوتا تو نیب اسی وقت کہتا کہ ٹرائل اس طرح نا چلائیں،پانچ سے چھ گھنٹے میں اپنے دلائل مکمل کر لوں گا ۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ہم نے سائفر کیس سنتے ہوئے میوزک فیس کیا ہے ،پھربینچ پر بات آتی ہے دو ماہ ہو چکے فیصلہ نہیں ہوا ،اس کیس میں 342 بھی نہیں ہوا کچھ گواھوں پر جرح بھی نہیں ہوئی ،ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ کیا ہم کیس کے میرٹ کی طرف جا بھی سکتے ہیں ۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا اس کیس میں غلطی پراسیکوشن کی ہے وہ میں آپ کو دیکھاؤں گا ، امجد پرویز کا کہنا تھا کہ انہوں نے کورٹ زیچ کیا جس کے بعد یہ ہوا میں دیکھاؤں گا ۔