سانحہ مری پر وکٹم بلیمنگ افسوس ناک ہے: بلاول

سانحہ مری پر وکٹم بلیمنگ افسوس ناک ہے: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سانحہ مری کو بھولنے نہیں دیں گے، حکومت، وزرا کی طرف سے سیاست کرنے پر مذمت کرتے ہیں، پوری اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ سانحہ مری پرجوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

قومی اسمبلی میں سانحہ مری پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ ایک وزیرنے سوشل میڈیا پرکہا لاکھوں لوگ مری پہنچے ہیں، ایک وزیرسوشل میڈیا پرجشن منارہا تھا، اسی وزیرنے پھرکہنا شروع کردیا سیاحوں کونہیں آنا چاہیے تھا، ایسی منافقت پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیکھی۔ وزرا کے ایسے بیانات کوئی نئی بات نہیں ہے، جب بھی کوئی حادثہ ہوتا ہے تویہ وکٹیم پربلیم کرتے ہیں، وزیراعظم نے ہزارہ واقعے پرکہا تھا کہ لاشوں سے بلیک نہیں ہوں گے

انہوں نے کہا کہ مری میں جاں بحق ہونے والے 23 افراد کے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار افسوس کرتے ہیں، افسوس مری میں جو مدد کرنا چاہیے تھی نہیں کر سکے، جب وزیراعظم کے خاندان کا ایک فرد چترال میں پھنسا ہوا تھا تو ہر قدم اٹھایا گیا، مری وزیراعظم کے گھرسے دوگھنٹے دورتھا، کوئی تو نوٹس لیتا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سانحہ مری پر حکومت، وزرا کی طرف سے سیاست کرنے پر مذمت کرتے ہیں، یہ سیاست کرنے سے پہلے اپنی ذمہ داریوں کوسمجھیں۔ مری حادثے کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب میٹنگ میں مصروف تھے، جب انتظامیہ، افواج نے مری کو کلیئرکیا تو وزیراعلیٰ نے فضائی دورہ کیا، اگر ہمارا وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب عوام کا حقیقی نمائندہ ہوتے تو فوراً مری پہنچتے۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان تو مہنگا پاکستان بن گیا ہے، ایک چیز جو سستی ہوئی ملک کے عوام کا خون سستا ہوچکا ہے، سانحہ مری میں 23 لوگ شہید ہو چکے ہیں، سانحہ مری کو بھولنے نہیں دیں گے، سپیکرسے اپیل کرتے ہیں سانحہ مری پرجوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ٹویٹ میں لکھا کہ سیاحوں کو موسم کا پتا کرنا چاہیے تھا، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ سانحہ مری پرجوڈیشل انکوائری کرائی جائے، سانحہ مری،ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے، موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہمیں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے بہترانتظامات کرنا ہوں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔