گوہر ،عمران خان ملاقات پرسوالیہ نشان،امتیازی سلوک نہیں کرسکتے،وزارت داخلہ

گوہر ،عمران خان ملاقات پرسوالیہ نشان،امتیازی سلوک نہیں کرسکتے،وزارت داخلہ
کیپشن: بیرسٹر گوہر اورعمران خان کی ملاقات آج 2بجے ہوگی

ویب ڈیسک:ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرکو محض درخواست کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی تھی ملاقات کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر علی خان نے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کو خط تحریر کیا اور بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی گئی۔گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ سے بیرسٹر گوہر علی کی ٹیلی فون پر بات ہوئی۔وفاقی وزیرداخلہ نے درخواست کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات کی اجازت  کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

ترجمان کا کہناہے کہ  ایس سی او سربراہی کانفرنس اور سکیورٹی خدشات کے تناظر میں جیل میں تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی ہے،کسی ایک قیدی کو ملاقات کی اجازت دینا دیگر قیدیوں کے ساتھ دوہرے معیار اور سلوک کے زمرے میں آئے گی۔

قبل ازیں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے رات گئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرسےٹیلیفونک رابطہ کیااورعمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی کروادی۔ محسن نقوی نے آج 2بجے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی یقین دہانی کرائی ہے جبکہ وفاقی وزیرداخلہ نے صرف بیرسٹرگوہرعلی کو انفرادی طور پر ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

بیرسٹرگوہر نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کےذاتی معالج کی ملاقات کی بھی درخواست کی ہے۔

یاد رہے کہ  گزشتہ روز پی ٹی آئی کی طرف سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملنے کی باضابطہ درخواست وزارتِ داخلہ کو موصول ہوگئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ بیرسٹر گوہر اور حامد  رضا کو  بانی چیئرمین سے جیل میں ملنے کی اجازت کی درخواست ہے۔آخری دفعہ ہمارے وکیلوں کی بانی چیئرمین عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات 3 اکتوبر کو ہوئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین سے فوری ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال واپس لینے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی تھی،ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرا دیں، احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔

Watch Live Public News