ٹیسلا کی بغیر ڈرائیور چلنے والی کار کے حادثے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
حکام نے بتایا کہ ٹیسلا گاڑی کے حادثے میں دو افراد ہلاک ہو گئے، جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ بغیر کسی ڈرائیور کے خودکار نظام کے تحت گاڑی چلا رہے تھے۔ اسی دورا ہیوسٹن کے شمال میں گاڑی ایک درخت سے ٹکرا گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکام نے آگ بجھانے کے بعد دونوں افراد کی لاشوں کو تحویل میں لے لیا گیا ہے، جن میں سے ایک اگلی نشست پر تھا جبکہ دوسرا گاڑی کی پچھلی سیٹ پر تھا۔
واقعے پر اپنے ردعمل میں ٹیسلا نے خبردار کیا ہے کہ ڈرائیور کو معاونت فراہم کرنے والا نظام مکمل طور پر خودکار نہیں ہے، اور دوران ڈرائیونگ ڈرائیور کے لیے چوکنا رہنا ضروری ہے۔ یہ حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ٹیسلا کے خودکار ڈرائیونگ سسٹم کے خلاف حکام کی جانب سے تحقیقات چل رہی ہیں۔
امریکی آٹو سیفٹی ایجنسی نے مارچ میں کہا تھا کہ اس نے ٹیسلا گاڑیوں کےحادثات کے بارے میں 27 انکوئریزکا آغاز کیا ہے جبکہ کم از کم تین حادثے حال ہی میں پیش آئے۔ یاد رہے کہ کمپنی اپنے جدید ترین "فل سیلف ڈرائیونگ" سوفٹ ویئر کو زیادہ سے زیادہ صارفین کے لئے لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے رواں سال کے آغاز میں کہا تھا کہ انھیں خود سے گاڑی چلانے کے سوفٹ ویئر سے بھاری منافع کی توقع ہے، ان کا کہنا ہے کہ "انہیں اس بات کا کافی یقین ہے کہ لوگ خودکار سسٹم کے تحت زیادہ قابل اعتماد انداز میں گاڑی چلا سکیں گے۔" ماہرین نے کہا ہے کہ تجارتی کامیابی حاصل کرنے کیلئے خودکار نظام کے تحت چلنے والی ٹیکنالوجی کو حفاظت اور ضوابط سے ہم آہنگ کرنا بہت اہم ہے۔