ویب ڈیسک :اتنے پرانے ہیلی کاپٹر جس میں جدید ایوانکس بھی نہیں تھے، ایرانی صدر سمیت اہم شخصیات کو کیوں اور کس نے سفر کرنے دیا?. تکنیکی ماہرین نے اہم سوالات اٹھادئیے.
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے زیراستعمال 30 سال پرانا بیل 212 ہیلی کاپٹر کریش ہوا۔ 1994 کا ساختہ تھا جبکہ اس کا رجسٹریشن 6-9207، مینوفیکچرر سیریل نمبر 35071ہے ۔ یہ ہیلی کاپٹر ایرانی فضائیہ کے بھی زیر استعمال رہا۔
ہیلی کاپٹر صرف VFR (صرف بصری) پرواز کے لیے سرٹیفائیڈ ہے اور اس میں صرف 6 مسافر سفر کر سکتے ہیں۔ کیونکہ ایران میں ان پر پابندیاں عائد ہیں اور وہ بیل ہیلی کاپٹر کے اسپیئر پارٹس درآمد نہیں کرسکتا اور مینو فیکچرر نے اس کو مینٹنیس سائیکل کوریٹائر قراردیا ہے۔
تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیل ہیلی کاپٹر کا پاور پلانٹ اتنا طاقتور نہیں اور نہ ہی ٹربو شافٹ پاوراتنی تیز ہے کہ بدلتے ہوئے خطوں کی سطحوں پر پرواز کر سکے مزید یہ ہیلی کاپٹر پہاڑی خطوں کے اوپر اونچائی پر بھاری بوجھ سمیت پرواز کرنے کا اہل نہیں نہ ہی اس میں دھندلی یا محدود نگاہ کے ایویونکس کی صلاحیت ہے۔
خاص طور پر 30 سالہ پرانے ایئر فریم کے ساتھ 10 ہزار سے زیادہ گھنٹوں کی پرواز کرچکے بیل ہیلی کاپٹر جس پر IFR ایویونکس بھی نہ ہو اہم ترین مسافروں کو سفر کرنے دیا جائے تو پائلٹ فلائٹ پلانرز بلکہ پورا صدارتی عملہ ہی نااہل اور سنگین غفلت کا مجرم ہے۔
پرانے ہیلی کاپٹرپرایرانی صدرکوسفرکیوں کرنےدیا؟تکنیکی ماہرین کےحیران کن انکشافات
ایرانی صدرکےہیلی کاپٹر حادثہ پر ترک میڈیا نےسوالات اٹھا دیئے
ویب ڈیسک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے پر ترک میڈیا نے سوالات اٹھا دیئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک میڈیا نے سوال اٹھایا کہ حکومتی سربراہ کیلئے 4 دہائیوں پرانا ہیلی کاپٹر کیوں استعمال میں لایا گیا؟، امریکی ساختہ ہیلی کاپٹر ایرانی صدر کے استعمال میں کیسے آیا؟، کانوائے میں شامل 3 ہیلی کاپٹروں پر سوار مسافروں کی ترتیب کیوں بدل دی گئی؟
ایرانی صدر ماضی میں تبریز کے دوروں کیلئے روسی ہیلی کاپٹر استعمال کرتے رہے، اب امریکی کیوں کرنا پڑا؟ ماضی میں پاسدران انقلاب سے پائلٹ رہا اور اب فوج سے کیوں لیا گیا؟ ٹریکنگ سسٹم کے باوجود جائے حادثہ کا فوری تعین کیوں نہ ہوسکا؟
ترک میڈیا نے مزید سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر سگنل کے فعال یا خراب ہونے کا کیوں نہ نوٹ ہوا؟ دورہ شیڈول کے مطابق وزیر خارجہ اور گورنر تبریز نے 2 نمبر ہیلی کاپٹر میں سوار ہونا تھا وہ اس پر سوار کیوں نہ ہوئے؟۔
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کیسے اور کیوں پیش آیا؟ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، ایرانی چیف آف سٹاف نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی چیف آف سٹاف کے ڈپٹی کوآرڈی نیٹر کر رہے ہیں، تحقیقاتی کمیٹی میں فوجی افسران اور تکنیکی ماہرین بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ تبریز سے 100 کلو میٹر دور ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کے درمیانی علاقے میں پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدر کے ہیلی کاپٹر کا دیگر ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات میں دیزمر جنگل میں کریش ہوا، 15 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے سرچ آپریشن کے بعد ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے جسد خاکی ملے، کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہو گئیں۔
12:34 PM
May 22, 2024
08:41 AM
May 22, 2024
ایرانی صدر کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، متعدد ممالک کے رہنماؤں کی شرکت
ویب ڈیسک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ اور رفقاء کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی۔ وزیراعظم شہباز شریف سمیت متعدد ممالک کے رہنماؤں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ و دیگر ساتھیوں کا سفر آخرت ، سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نےتہران میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر کی نماز جنازہ پڑھائی۔
ابراہیم رئیسی کی تدفین جمعرات کو آبائی شہر مشہد میں روضہ امام علی رضا کے احاطے میں کی جائیگی ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ان کے علاوہ دنیا بھر کے متعدد رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس، ترکیہ اور افغانستان سمیت دیگر ممالک نے اعلان کیا تھا کہ وہ نماز جنازہ میں اپنے نمائندے بھیجیں گے۔
گزشتہ روز 21 مئی کو ابراہیم رئیسی اور دیگر کی آخری رسومات کی ادائیگی کا سلسلہ تبریز سے شروع ہوا تھا۔
ہزاروں سوگوار شہری تبریز کی سڑکوں پر موجود تھے جہاں ایرانی حکام نے صدر رئیسی کے حوالے سے تقاریر کیں اور تمام افراد نے اس موقع پر ان کے لیے دعا بھی کی۔
اس موقع پر ایرانی شہریوں کے ہاتھوں میں صدر رئیسی کی تصاویر تھیں۔
تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں میں صدر رئیسی سمیت جاں بحق ہونے والے افراد کے بینرز بھی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں۔
پانچ روزہ سوگ ،تعزیتی اجتماعات
ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور رفقا کی وفات پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، گزشتہ روز سے ایرانی صدر کی آخری رسومات کا آغاز تبریز میں ہوا ، تبریز میں بھی ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور مرحومین کیلئے دعا ئے مغفرت کی۔
تبریز میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی میتیں تہران منتقل کردی گئیں۔
آخری رسومات کے سلسلے میں ایران میں تعزیتی اجتماعات بھی جاری ہیں ، تہران، نجف، تبریز ودیگر شہروں میں سوگوار بڑی تعداد میں موجود ہیں اور اپنے رہنما کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں ایران کے سپریم لیڈر نے صدارتی انتخابات تک 68 سالہ نائب صدر محمد مخبر کو عبوری صدر نامزد کیا ہے ، صدر کے انتخاب کے لیے الیکشن 28 جون کو ہوں گے، حسین امیر عبداللہیان کے نائب اور جوہری مذاکرات کار علی باقری قائم مقام وزیر خارجہ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گے۔
حادثے کا پس منظر
یاد رہے کہ 19 مئی بروز اتوار ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے 20مئی صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کی تھی۔
ہیلی کاپٹر میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ شامل تھا۔
ایرانی صدر کا جسد خاکی ملبے سے مل گیا: ایرانی ہلال احمر
ویب ڈیسک:ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا جسد خاکی مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی ہلال احمر نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر کے جسد خاکی ہیلی کاپٹر کے ملبے سے ملنے کی تصدیق کی ہے۔
ایرانی ہلال احمر کا کہنا ہےکہ میتوں کو تبریز منتقل کیا جائے گا۔
ایرانی حکام کے مطابق کچھ لاشیں جل کر ناقابل شناخت ہوگئی ہیں۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ڈیم کے افتتاح کے بعد واپس تبریز جا رہے تھے، ڈیم کی افتتاحی تقریب میں آذربائیجانی صدر نے بھی شرکت کی تھی۔
حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔
ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات میں دیزمر جنگل میں کریش ہوا، حادثہ ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کےدرمیانی علاقے میں پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ شدید دھند اور بارش کو قرار دیا گیاہے، پرواز کے آدھے گھنٹے بعدصدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر 2 ہیلی کاپٹروں سے رابطہ منقطع ہوا۔
02:27 PM
May 20, 2024
12:43 PM
May 20, 2024
ایران کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد مخبر کون ہیں؟
ویب ڈیسک :ڈاکٹر محمد مخبر ایران کے نائب صدر تھے جو اب قائم مقام صدر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔
ڈاکٹر محمد مخبر کون ہیں؟
ڈاکٹر محمد مخبر ایک ایرانی سیاست دان ہیں جو 2021 سے بطور نائب صدر ایران خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
1955 میں پیدا ہونے والے محمد مخبر ایرانی مصالحت کونسل کے رکن بھی ہیں۔
محمد مخبر ’ستاد اجرایی فرمان امام‘ کے سابق سربراہ، سینا بینک کے بورڈ چیئرمین اور صوبہ خوزستان کے ڈپٹی گورنر ہیں۔ وہ ایران کے شہر دزفل میں پیدا ہوئے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق عبوری صدر کی حیثیت سے، ڈاکٹر محمد مخبر پارلیمنٹ کے سپیکر اور عدلیہ کے سربراہ سمیت تین رکنی کونسل کا بھی حصہ ہیں، جو صدر کی موت کے 50 دن کے اندر نئے صدارتی انتخابات کا بندوبست کرتی ہے۔
رئیسی کی طرح انہیں بھی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ اس سے قبل وہ سپریم لیڈر سے وابستہ سرمایہ کاری فنڈ سیتاد کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
نائب ایرانی صدر کے پاس دو ڈاکٹریٹ ڈگریاں ہیں جن میں بین الاقوامی حقوق میں ڈاکٹریٹ کا تعلیمی مقالہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔
محمد مخبر نے ایران عراق جنگ کے دوران پاسداران انقلاب کی میڈیکل کور میں ایک افسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
اکتوبر 2022 میں انہیں پاسداران انقلاب کے سینیئر عہدیداروں اور سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے ایک عہدیدار کے ساتھ ماسکو بھیجا گیا تاکہ روس کو ڈرونز اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل بھیجنے کے معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔
جولائی 2010 میں یورپی یونین نے انہیں ان افراد اور اداروں کی فہرست میں شامل کیا جن پر وہ ’جوہری یا بیلسٹک میزائل سرگرمیوں‘ کے معاملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں پابندیاں عائد کر رہے تھے۔ دو سال گزرنے کے بعد محمد مخبر کو مذکورہ فہرست سے خارج کر دیا گیا۔
امام رضا کے مزار پر سیاہ پرچم کیوں لہرا دیا گیا؟
ویب ڈیسک : ایرانی صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد بعد امام رضا کے گنبد پر سیاہ پرچم عزا نصب کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران میں امام رضا مسجد کمپلیکس کے روشن ”رضوی گنبد“ کے اوپر تاریخی اقدام کے تحت ایک سیاہ پرچم لہرا دیا گیا ہے، محرم کے علاوہ رضوی گنبد پر سیاہ پرچم لہرایا جانا روایت سے بالکل ہٹ کر اقدام ہے۔
ایران کے شہر مشہد میں واقع امام رضا مسجد کمپلیکس میں امام رضا کا مقبرہ بھی ہے جنہیں ”علی الرضا“ بھی کہا جاتا ہے، یہ ایک مشہور مذہبی کمپلیکس ہے اور رقبے کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی مسجد ہے۔
اس عظیم الشان کمپلیکس کا انتظام آستان قدس رضوی فاؤنڈیشن کرتا ہے، جس کے متولی ایک ممتاز ایرانی عالم احمد مروی ہیں۔
سیاہ پرچم اسلامی تاریخ اور روایت میں ایک الگ مقام رکھتا ہے۔ یہ ہتھیاروں یا تنازعات کی کال کی نمائندگی نہیں کرتا بلکہ اس سے غم، سوگ اور یکجہتی کے پختہ اظہار کی نشاندہی کی جاتی ہے۔اس کے برعکس، سرخ جھنڈا انتقام کی جستجو کی علامت ہے۔
آخری بار جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں قم کی جمکران مسجد میں سرخ جھنڈا لہرایا گیا تھا جو کہ انتقام کی کال کی نشاندہی کرتا ہے جو ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔
12:32 PM
May 20, 2024
11:40 AM
May 20, 2024
وزیراعظم شہباز شریف کا ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان
ویب ڈیسک:ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے انتقال پر پاکستان میں یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا گیا۔صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔
وزیراعظم شہبازشریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایک ماہ سے بھی پہلے پاکستان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس ) پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد مثبت خبر کا منتظر تھا مگر ایسا نہ ہوا، اس المناک نقصان پر پاکستانی قوم اور حکومت کی جانب سے ایران سے افسوس اور اظہارِ تعزیت کرتا ہوں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ شہادت کا رتبہ پانے والوں کو جنت الفردوس میں مقام عطا کرے، وزیراعظم ایرانی قوم اپنے روایتی جرات سے اس عظیم صدمے کو برداشت کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مرحوم ابراہیم رئیسی کے گزشتہ ماہ پاکستانی دورے کو یاد کرتے ہوئے اسے تاریخی قرار دیا۔
صدر آصف علی زرداری
صدر آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا، ایرانی صدر فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت عالمی سطح پر مسلمانوں کے درد کو دل سے محسوس کرتے ، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے۔
صدر مملکت نے ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور جاں بحق دیگر افراد کے سوگواران سے تعزیت کا اظہار کیا ، صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ہماری گفتگو کے دوران، میں نے انہیں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم پایا، آغا رئیسی ہمیشہ پاکستان اور اسکے عوام کو خاص مقام دیتے،ان کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ صدر رئیسی کو علاقائی اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوششوں پر ایران، پاکستان اور عالم اسلام میں یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالیٰ ان کی روح کو سکون عطا فرمائے، ناقابل تلافی نقصان کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور ایران کے عوام کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔؎
دفترِ خارجہ پاکستان/اظہارافسوس
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہیلی کاپٹر میں شہادت کی المناک خبر پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جا نب سے تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔
دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ہماری دعائیں شہداء کے اہل خانہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے عوام کے ساتھ ہیں،سوگ کی اس گھڑی میں ہم اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں،صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان قابل احترام رہنما تھے ،ان کی پاکستان ایران تعلقات اور علاقائی تعاون کو تقویت دینے کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
دفترِ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے ہمارے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اس اپریل میں پاکستان کا دورہ کیا،اسلامی جمہوریہ پاکستان ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کو آگے بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
چئیرمین سینیٹ/اظہارافسوس
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے ہیلی کاپٹر حادثے کے نتیجے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر مالک رحمتی سمیت دیگر افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دْکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
چئیرمین سینیٹ سید یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ ایرانی صدر کے انتقال کی خبر سن کر دلی دکھ اور افسوس ہوا،ایرانی صدر کا انتقال ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، پاکستان کی پارلیمان اورعوام صدر رئیسی کی سیاسی اور سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے،پاکستان کی پارلیمان اور عوام ہیلی کاپٹر حادثہ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے اللہ تعالیٰ سے مرحومین کے درجات بلندی اور سوگواران کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
اسپیکرملک محمد احمد خان
اسپیکرملک محمد احمد خان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے حادثے میں جان بحق ہونے والوں پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس مشکل گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔اسپیکر ملک محمد احمد خان نے ایرانی صدر کے انتقال کو نہ صرف ایران بلکہ پوری مسلم امہ کے لیے بڑا نقصان قرار دےدیا۔
ا سپیکرملک محمد احمد خان نے کہاکہ ایرانی صدر ہمیشہ پاکستان اور اس کے عوام کے لیے خاص محبت رکھتے تھے۔پاکستان سمیت اسلامی دنیا نے ایک عظیم رہنما کھو دیا ہے،صدر ابرہیم رئیسی ہمیشہ مسلمانوں کے اتحاد کے حامی رہے ۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم ریئسی ، وزیر خارجہ اور دیگر ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کی شہادت پر دلی رنج اور صدمہ ہوا ہے، ایرانی حکومت اور عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں ، پاکستانی حکومت اور عوام دکھ کے وقت ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر پاکستان کے بہترین دوست تھے ، حالیہ دورہ پاکستان کے دوران ایرانی صدر سے ملاقات یادگار رہی، پاک ایران تعلقات کے حوالے سے ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
گورنر پنجاب/ اظہار افسوس
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابراہیم رئیسی کی المناک موت کا سن کر دلی دکھ ہوا،ایرانی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں،دکھ کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑے ہیں،ایرانی عوام اپنے ایک عظیم لیڈر سے محروم ہو گئی،پاکستان اور ایران برادر اسلامی ملک ہیں، غم میں برابر کے شریک ہیں۔
سردار سلیم حیدر نے کہا کہ ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونا مسلم امہ کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔ ایرانی صدر کے پاک ایران تعلقات کے حوالے سے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی المناک موت پر اظہار افسوس کیا ہے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور انکے رفقاء کے انتقال پر ایران کی عوام سے تعزیت کرتا ہوں، اس افسوسناک واقعے پر ہر پاکستانی غمزدہ ہے اور اپنے ایرانی بہن بھائیون کے غم میں برابر کا شریک ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور شہریوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدرا براہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہار افسوس کیا اور سوگوار خاندانوں اور ایرانی عوام سے اظہار ہمدردی و تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت ایران کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ایران کے عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات کے لئے ابراہیم رئیسی کی خدمات کو فرموش نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور
ایرانی صدر کی فضائی حادثے میں شہادت پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے اظہار افسوس کیا اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مرحوم ابراہیم رئیسی اور ان کے جاں بحق ہونے والے دیگر ساتھیوں کی معفرت کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک حادثے میں ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر دلی صدمہ ہوا، خیر پختونخوا حکومت سوگوار خاندانوں اور ایرانی عوام کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثہ اظہار افسوس کرتے ہوئے ایران کے عوام سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے ایرانی صدر سید ابرھیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے نتیجے میں سید ابراھیم رئیسی، ایرانی وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار دیگر رفقاء کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور حادثے میں شہید ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کی دعا کی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی کے جانے سے پوری مسلمہ کا نقصان ہوا۔امت مسلمہ ایک عظیم اور دلیر لیڈر سے محروم ہو گئی۔صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال سے پاکستان ایک مخلص دوست سے محروم ہو گیا ہے،صدر رئیسی خطے کی ترقی اور خوشحالی کے داعی تھے۔مشکل گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ پاکستان کی عوام سید محمد ابراھیم رئیسی کے انتقال پر غمزدہ ہے،اپوزیشن لیڈر کی اللہ تعالیٰ سے سید محمد ابراہیم رئیسی اور دیگر شہداء کے درجات کی بلندی،ان کے خاندانوں اور ایرانی عوام کو اس ناقابل تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لیے صبر جمیل عطاء فرمانے کی دعا۔
آصفہ بھٹو زرداری
خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایرانی صدر اور دیگر افراد کے سوگواران سے اظہارِ تعزیت کیا اور کہا کہ دکھ کے اس گھڑی میں ہماری دعائیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے پر شدید افسوس اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی جاں بحق ہونے پر بے انتہا دکھ ہوا ہے، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کا ہیلی کاپٹر حادثے میں المناک موت پر اظہارِ افسوس ہے۔
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ابراہیم رئیسی سے گذشتہ دنوں دورہ پاکستان کے موقع پر تعلیمی شراکت داری پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔مرحوم ایرانی صدر نے پنجاب کی تعلیمی ترقی کیلئے ہمارے اقدامات کو سراہا تھا۔مرحوم ابراہیم رئیسی کے ساتھ دو طرفہ تعلیمی تجربات کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ ابراہیم رئیسی تعلیم کے حوالے سے بھرپور ویژن رکھتے تھے۔ ابراہیم رئیسی کی شہادت کی خبر سے دل انتہائی رنجیدہ ہے۔ایران کے دُکھ میں برابر کا شریک اور مرحوم کیلئے دُعا گو ہوں۔
شیری رحمان
نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور انکے دیگر ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر دلی افسوس ہوا ہے،سانحہ اور دکھ کی گھڑی میں ایران حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک سانحہ ہے،ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مشکل حالات میں اہم کردار ادا کیا،وہ پاکستان کے بہترین دوست تھے،ہیلی کاپٹر حادثے ان کی شہادت پر پورا پاکستان افسردہ ہے،اللہ تعالی تمام شہدا کے درجات بلند کرے اور سوگوار لواحقین کو صبر و جمیل عطا فرمائے فرمائی، آمین۔
شازیہ مری
پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ناک حادثے کا سن کر دلی دکھ اور افسوس ہوا۔ایرانی حکومت اور ایرانی عوام سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔دکھ کی اس گھڑی میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ اور ایرانی عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
عبدالعلیم خان
وفاقی وزیر نجکاری و صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نےایرانی صدر کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں ناگہانی موت پر دل رنجیدہ ہے۔صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ وفات پانے والے دیگر افراد کی موت نے عالم اسلام کو سوگوار کر دیا ہے۔بلاشبہ ایران کے لئے یہ حادثہ بڑی افسردگی کا باعث اور ایرانی قوم کےلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں ایرانی بہن بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔اللہ تعالیٰ صدر رئیسی، ایرانی وزیر خارجہ اور جان کی بازی ہارنے والے دیگر افراد کے درجات بلند فرمائے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی ایرانی صدر کی موت پر اظہار افسردگی،سابق وفاقی وزیر کا ایرانی صدر، وزیر خارجہ سمیت تمام افراد کی ناگہانی وفات پر تعزیتی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ صدر ابراہیم رئیسی روشن خیال اور اعلیٰ فہم کی حامل درویش شخصیت تھے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی ناگہانی موت عالم اسلام سمیت پورے خطے کے لئے گہرے صدمے کا باعث ہے۔دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہیلی کاپٹر حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
انجینئر امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم ریئسی اور دیگر ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ تعالی ایرانی عوام اور سوگوار خاندانوں کو اس مشکل وقت میں صبر جمیل عطا فرمائے۔پاکستانی حکومت اور عوام مشکل وقت میں ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔ایرانی حکومت اور عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
رمیش سنگھ
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے اور کہا کہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونا مسلم امہ کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے۔
رمیش سنگھ کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ اور دیگر کا بھی ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہادت پر افسوس ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ایرانی صدر نے پچھلے ماہ ہی پاکستان کا یادگار دورہ کیا تھا ۔ایرانی صدر کے پاک ایران تعلقات کے حوالے سے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
سابق وزیر داخلہ / شیخ رشید احمد
شیخ رشید احمد نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور انکے ساتھیوں کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پر انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی عوام اس سانحے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتی ہے۔
شیخ رشید نے کہاکہ اللہ تعالی مرنے والوں کے درجات بلند کریں اور انکے اہل خانہ کو صبر و جمیل عطا کرے ۔
صدر مسلم لیگ نون آزاد کشمیر شاہ غلام قادر
صدرمسلم لیگ نون آزاد کشمیر شاہ غلام قادر نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے پر اظہارافسوس کرتے ہوئے ایرانی صدر اور دیگر افراد کے سوگوارا ن سے اظہارتعزیت کیا اور کہا کہ اس المناک وقت میں ہمارے دعائیں ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، پاکستان کے عوام غم کی اس گھڑی میں اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی وسطی پنجاب حسن مرتضیٰ
جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی وسطی پنجاب حسن مرتضیٰ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ آج عالمِ اسلام کے لیے انتہائی رنج و اَلم کا دن ہے۔ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت عالمِ اسلام کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔دُکھ کی اسِ گھڑی میں پاکستانی قوم اپنے ایرانی بھائیوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی شہادت پر ایرانی قوم سے اظہارِ تعزیت کرتے ہیں۔ایران کے صدر ابراہیم رئیسی دنیا اسلام کے عظیم مجاہد اور انقلابی رہنما تھے۔پوری قوم کی ہمدردیاں ایرانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔اللہ تعالٰی مرحومین کی مغفرت فرمائے۔ آمین۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر گزشتہ روز آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان و دیگر حکام جاں بحق ہوگئے۔
ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ کون کون جاں بحق ہوئے؟
ویب ڈیسک : امریکی ساختہ بیل ہوئے ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور اعلی ایرانی حکام سوار تھے جوپائلٹس سمیت سب جاں بحق ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق مقامی ذرائع نے ایرانی صدر مملکت اور ان کے ساتھیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ ہیلی کاپٹر میں صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ تبریز شہر کے امام جمعہ اور ولی فقیہ کے نمائندے حجت الاسلام آل ہاشم، وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان، صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، صدارتی محافظوں کے ٹیم کے سربراہ جنرل سید مہدی موسوی، حفاظتی ٹیم کے کئی دیگر ارکان اور ہیلی کاپٹر کے پائیلٹس بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
11:33 AM
May 20, 2024
09:05 AM
May 20, 2024
ایرانی صدر کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا: ایرانی میڈیا
ویب ڈیسک:ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرچ ٹیمیں صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کے حادثے کا شکارہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے ہلال احمر کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا لاپتہ ہیلی کاپٹر مل گیا ہے لیکن صورت حال بہتر نہیں ہے۔
علاوہ ازیں ترکیے کے ڈرون نے تپش کے ایک ماخذ کی نشاندہی کی ہے جو ممکنہ طور پر ایرانی صدر رئیسی کے تباہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ ہو سکتا ہے۔
ادھر ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایرانی عہدیدار نے کہا کہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں کیونکہ اس جگہ پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایرانی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں تمام مسافروں جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ایرانی فوجی دستے ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں، اس کے علاوہ آپریشن میں ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ترکیہ نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے خصوصی طور پر پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی ٹیم بھیجی ہے، ترکیہ کی ٹیم 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے، 47 روسی ماہرین ہیلی کاپٹر کی کھوج پر مامور تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں یورپی کمیشن بھی پیش پیش ہے، یورپی کمیشن نے سیٹلائٹ میپنگ سروس کو فعال کر دیا، سیٹلائٹ میپنگ سروس ایکٹیویٹ کرنے کا قدم ایران کی درخواست پر اٹھایا گیا، ہیلی کاپٹر کو ڈھونڈنے میں سیٹلائٹ سے مدد لی گئی۔
ایران کے نائب صدر برائے ایگزیکٹو امور محسن منصوری نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے وفد میں شامل دو افراد کے ریسکیو ٹیم سے رابطہ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صدر کے ہیلی کاپٹر کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی جگہ کا تعین کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامہ ای کی زیر صدارت سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ ایرانی شہر مشہد میں امام علی رضا کے روضہ پر شہریوں نے ایرانی صدر کی سلامتی کیلئے دعائیں کیں۔
ادھر ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کی جگہ سے آنے والی خبریں تشویشناک ہیں، ایرانی صدر کے کارواں میں 3 ہیلی کاپٹر شامل تھے، دو بحفاظت پہنچ گئے، تیسرا لاپتہ ہے، صدر کے ساتھیوں کیساتھ رابطے میں ہیں، حادثہ پہاڑی مقام پر پیش آیا جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ایرانی ہلال احمر کا مزید کہنا تھا کہ خراب موسم اور علاقے میں بدترین دھند کی وجہ سے ہلال احمر کے امدادی ہیلی کاپٹرز مذکورہ علاقے میں پرواز نہیں کر پا رہے ہیں، اسی لیے امدادی ٹیمیں زمینی راستوں سے تلاش کر رہی ہیں۔
ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
ویب ڈیسک: ایرانی میڈیا نے صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں، تاہم سرکاری سطح پر اس کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج صبح مل جانے کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں تھیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش اور شدید دھند کو قرار دیا گیا ہے ، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی سے ملا ، پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر دو ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہوا۔
قبل ازیں ایرانی عہدیدار نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کاکہناتھا کہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں کیونکہ اس جگہ پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے۔
اس سے قبل ایرانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے بعد زندہ بچے مسافروں کا کوئی نشان نہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ایرانی صدر کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا: ایرانی میڈیا
19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ایرانی فوجی دستے ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں، اس کے علاوہ آپریشن میں ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ترکیہ کی جانب سے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے خصوصی طور پر پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی ٹیم بھیجی گئی، ترکیہ کی ٹیم 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے، 47 روسی ماہرین ہیلی کاپٹر کی کھوج پر مامور تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق ترکیہ کے ڈرون نے ہیلی کاپٹر کا مقام ڈھونڈا جبکہ شدید دھند اور انتہائی خراب موسمی صورتحال کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی جنھیں ملک کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے متوقع جانشینوں میں بھی شمار کیا جاتا رہا ہے ان کی زندگی پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے، ان کے والد ایک عالم تھے اور ابراہیم صرف پانچ برس کے تھے جب وہ اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔
اُنھوں نے اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے 15 سال کی عمر میں مقدس شہر قم میں ایک مدرسے میں حصول تعلیم کی غرض سے جانا شروع کیا، ایک طالب علم کے طور پر انھوں نے مغربی حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔ شاہ ایران سنہ 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے بعد معزول ہو گئے تھے۔
انقلاب کے بعد انھوں نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں، اس دوران وہ آیت اللہ خامنہ ای کی زیر تربیت بھی تھے جو سنہ 1981 میں ایران کے صدر بنے۔
ابراہیم رئیسی صرف 25 برس کی عمر میں تہران میں ڈپٹی پراسیکیوٹر کے عہدے پر فائز ہوئے، 2014 میں ایران کے پراسیکیوٹر جنرل مقرر ہونے سے پہلے تہران کے پراسیکیوٹر، پھر سٹیٹ انسپکٹوریٹ آرگنائزیشن کے سربراہ اور عدلیہ کے پہلے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
2017 میں رئیسی نے صدارت کا امیدوار بن کر مبصرین کو حیران کر دیا تھا ، 2017 کے انتخابات میں حسن روحانی، جو ابراہیم کے ایک ساتھی عالم تھے، انھوں نے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کر لی تھی۔
انہیں اپنے دور میں اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ستمبر 2022 میں مہسا امینی کی دوران حراست موت کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے تھے۔
تاہم مارچ 2023 میں علاقائی حریف تصور کیے جانے والے ایران اور سعودی عرب نے حیران کن طور پر ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہو گئے تھے۔
غزہ میں 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ نے خطے میں تناؤ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیا تھا اور اپریل 2024 میں ایران نے اسرائیل پر براہ راست سیکڑوں میزائل اور راکٹ فائر کیے تھے۔
اتوار کو آذربائیجان کے صدر کے ہمراہ ڈیم کے افتتاح کے بعد تقریر میں ابراہیم رئیسی نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کے لیے ایران کی غیرمشروط حمایت کا اعادہ کیا تھا۔
08:44 AM
May 20, 2024
12:34 PM
May 22, 2024
08:41 AM
May 22, 2024
02:27 PM
May 20, 2024
12:43 PM
May 20, 2024
12:32 PM
May 20, 2024
11:40 AM
May 20, 2024
11:33 AM
May 20, 2024
09:05 AM
May 20, 2024
08:44 AM
May 20, 2024
ایرانی صدرابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
ویب ڈیسک: ایرانی میڈیا نے صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ سمیت ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں، تاہم سرکاری سطح پر اس کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ آج صبح مل جانے کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئیں تھیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش اور شدید دھند کو قرار دیا گیا ہے ، ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ پہاڑی سے ملا ، پرواز کے آدھے گھنٹے بعد صدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر دو ہیلی کاپٹرز سے رابطہ منقطع ہوا۔
قبل ازیں ایرانی عہدیدار نے کہا تھا کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کاکہناتھا کہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں کیونکہ اس جگہ پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے۔
اس سے قبل ایرانی ہلال احمر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے بعد زندہ بچے مسافروں کا کوئی نشان نہیں۔
یہ بھی پڑھیں :ایرانی صدر کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا: ایرانی میڈیا
19 مئی کی شام ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو ملک کے علاقے آذربائیجان کے پہاڑی علاقے میں حادثہ پیش آیا تھا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ایرانی فوجی دستے ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں، اس کے علاوہ آپریشن میں ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔
ترکیہ کی جانب سے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کیلئے خصوصی طور پر پہاڑوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی ٹیم بھیجی گئی، ترکیہ کی ٹیم 32 ریسکیو ماہرین پر مشتمل ہے، ترکیہ کی ریسکیو ٹیم نائٹ ویژن آلات اور سہولتوں سے لیس ہے، 47 روسی ماہرین ہیلی کاپٹر کی کھوج پر مامور تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق ترکیہ کے ڈرون نے ہیلی کاپٹر کا مقام ڈھونڈا جبکہ شدید دھند اور انتہائی خراب موسمی صورتحال کے باعث ریسکیو اہلکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی جنھیں ملک کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے متوقع جانشینوں میں بھی شمار کیا جاتا رہا ہے ان کی زندگی پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے، ان کے والد ایک عالم تھے اور ابراہیم صرف پانچ برس کے تھے جب وہ اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔
اُنھوں نے اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے 15 سال کی عمر میں مقدس شہر قم میں ایک مدرسے میں حصول تعلیم کی غرض سے جانا شروع کیا، ایک طالب علم کے طور پر انھوں نے مغربی حمایت یافتہ شاہ ایران کے خلاف مظاہروں میں حصہ لیا۔ شاہ ایران سنہ 1979 میں آیت اللہ روح اللہ خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے بعد معزول ہو گئے تھے۔
انقلاب کے بعد انھوں نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں پراسیکیوٹر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں، اس دوران وہ آیت اللہ خامنہ ای کی زیر تربیت بھی تھے جو سنہ 1981 میں ایران کے صدر بنے۔
ابراہیم رئیسی صرف 25 برس کی عمر میں تہران میں ڈپٹی پراسیکیوٹر کے عہدے پر فائز ہوئے، 2014 میں ایران کے پراسیکیوٹر جنرل مقرر ہونے سے پہلے تہران کے پراسیکیوٹر، پھر سٹیٹ انسپکٹوریٹ آرگنائزیشن کے سربراہ اور عدلیہ کے پہلے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
2017 میں رئیسی نے صدارت کا امیدوار بن کر مبصرین کو حیران کر دیا تھا ، 2017 کے انتخابات میں حسن روحانی، جو ابراہیم کے ایک ساتھی عالم تھے، انھوں نے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کر لی تھی۔
انہیں اپنے دور میں اس وقت شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ستمبر 2022 میں مہسا امینی کی دوران حراست موت کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے تھے۔
تاہم مارچ 2023 میں علاقائی حریف تصور کیے جانے والے ایران اور سعودی عرب نے حیران کن طور پر ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہو گئے تھے۔
غزہ میں 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ نے خطے میں تناؤ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیا تھا اور اپریل 2024 میں ایران نے اسرائیل پر براہ راست سیکڑوں میزائل اور راکٹ فائر کیے تھے۔
اتوار کو آذربائیجان کے صدر کے ہمراہ ڈیم کے افتتاح کے بعد تقریر میں ابراہیم رئیسی نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کے لیے ایران کی غیرمشروط حمایت کا اعادہ کیا تھا۔