ان کا کہنا تھا کہ جنگلات کی زمینوں پر لینڈ مافیا کے اس قبضے سے پاکستان کو جنگلات کے مناسب حجم کے حوالے سے درپیش موجودہ کمی میں مزید شدت پیدا ہوئی۔ مزید جو ہوشربا حقائق ہمارےعلم میں آئےان کے مطابق. 1- تین بڑے شہروں کی زمینوں سمیت لینڈ مافیا کے زیر قبضہ سرکاری اراضی کی مجموعی مالیت تقریباً 5595 ارب روپے ہے۔ 2- جنگلات کے زیرِ قبضہ رقبے کی قیمت تقریباً 1869 ارب روپے ہے۔EVMS پر احتجاج کیطرح جب ہم نےڈیجیٹل لینڈ ریکارڈز کیلئےپاکستان کی کیڈیسٹرل میپنگ کا آغاز کیاتو ہمیں شدید مزاحمت کاسامنا ہوا۔سرکاری اراضی کےسروےکےپہلے مرحلے کےنتائج سے اس مزاحمت کی وجوہات سامنے آ گئیں کہ سیاسی اشرافیہ لینڈ مافیا کےساتھ ملکر جنگلات سمیت بڑے سرکاری رقبے پر قابض تھی pic.twitter.com/7rpykYQ3xB
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 21, 2021
اس مصدقہ ڈیجیٹل ریکارڈ کی مدد سے اب ہم ان لینڈ مافیاز اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کریں گے۔مزید جو ہوشربا حقائق ہمارےعلم میں آئےانکے مطابق:
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 21, 2021
1- تین بڑے شہروں کی زمینوں سمیت لینڈ مافیا کے زیر قبضہ سرکاری اراضی کی مجموعی مالیت تقریباً 5595 ارب روپے ہے۔
2- جنگلات کے زیرِ قبضہ رقبے کی قیمت تقریباً 1869 ارب روپے ہے۔