ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب کچھ واضح ہو گیا، پروسیجر ایکٹ خود قاضی نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا، وہ اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کرنا چاہتا تھا، جسٹس منصور علی شاہ کا موقف بالکل ٹھیک ہے۔ پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے،یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے سے سب کچھ واضح ہو گیا ہے، چیف الیکشن کمشنر جانبدار امپائر ہی نہیں بلکہ ان کی ٹیم کا اوپننگ بلے باز ہے اور قاضی فائز عیسیٰ دوسرا اوپننگ بلے باز ہے، ان کی تمام حرکات اور اقدامات مفادات کا ٹکراؤ ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ تھرڈ امپائر جعلی نظام کی پشت پر ہے اسے بھی ایکسٹنشن دینی ہے یہ ایک گروپ بنا ہوا ہے،زبردست ججز راستے میں آئے مگر اُنہیں ہٹا دیا، اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو قاضی فائز عیسیٰ نے باہر کر دیا، پروسیجر ایکٹ خود قاضی نے بنوایا اور پھر تبدیل کر دیا، وہ اس قانون سازی سے اپنی ڈکٹیٹر شپ قائم کرنا چاہتا تھا، جسٹس منصور علی شاہ کا موقف بالکل ٹھیک ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان مکمل طور پر پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے،یہ وہ مارشل لا ہے جو ضیا اور مشرف کے مارشل لا سے بھی سخت ہے، مشرف کے دور میں بڑے بڑے جلسے کئے لیکن کبھی ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔