ڈی آئی خان: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوتا تو روٹی اور دوائی کے لالے پڑجاتے۔ ڈی آئی خان میں ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑا، سیاست چمکانے کےلیے ریاست کو قربان کرنے کو ترجیح دی، ہماری حکومت نے فیصلہ کیا سیاست قربان کرکے ریاست بچائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ حلف اٹھایا تو مجھے احساس تھا حالات بہت مشکل ہیں، مگر اندازہ نہیں تھا حالات حد درجہ تباہ کن ہیں، ہم مشکل وقت سے نکل گئے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک دیوالیہ ہوجاتا تو روٹی اور دوائی کے لالے پڑجاتے، ملکی صنعت پر کاری ضرب لگتی، میرے ماتھے پر تاقیامت کالا دھبہ ہوتا اور میری قبر پر بھی کتبہ لگا ہوتا کہ میرے زمانے میں ایسا ہوا، اس پر اللہ کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے، ساری عمر بھی سجدہ ریز رہوں تو شکر ادا نہیں کرسکتا کہ اللہ نے مہربانی سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ ہمارا نظام فرسودہ ہے، بجلی کی ترسیل لائن لاسز ہوتے ہیں، واپڈا کے اہلکار و افسران عوام سے پیسے بٹورتے ہیں، ایک کا بل دوسرے کو تیسرے کا چوتھے کو دے دیتے ہیں، بڑے سرمایہ کار بجلی چوری کرتے ہیں، گٹھ جوڑ کرکے آدھا پونا بل ادا کرتے ہیں، یہ ملاجلا کر سالانہ ساڑھے 400 ارب روپے کا ملک کو نقصان ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ غریب دن بھر محنت مزدوری کے بعد گھر واپس آتا ہے تو اسے فیصلہ کرنا پڑتا ہےکہ آدھی روٹی کھائے یا پونی؟ ، چینی خریدے یا پھر دودھ، دوائی کہاں سے لائے؟ لیکن اشرافیہ جس کی وجہ سے یہ ملک اس حد تک پہنچا وہ آج بھی خدانخواستہ آٹا ایک لاکھ روپے کلو بھی ہوجائے تو وہ خرید سکتی ہے،جب کہ غریب آج 1 کلو آٹا خریدنے جائے تو اس کے پسینے چھوٹ جاتے ہیں، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر ملک کی تقدیر بدلیں گے۔ شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ملک کا گردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے جس میں غریب کا کوئی قصور نہیں، بلکہ میری حکومت سمیت تمام حکومتوں اور اشرافیہ کا قصور ہے، یہ سب طاقتور کا قصور ہے لیکن اس کا بوجھ غریب پر ہے۔