دہشت گردی کے حالیہ واقعات کامقصد داخلی سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا ہے، آئی ایس پی آر

دہشت گردی کے حالیہ واقعات کامقصد داخلی سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا ہے، آئی ایس پی آر

(ویب ڈیسک )   آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات، خاص طور پر گوادر، تربت اور بشام میں، بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد داخلی سلامتی کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق   مسلح افواج نے پہلی دو کوششوں کو کامیابی سے ناکام بنایا، بشام میں ہونے والے تازہ ترین واقعے میں 5 چینی شہریوں سمیت 6 بے گناہ شہری جاں بحق ہوئے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ  پوری قوم اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس بزدلانہ کارروائی کی بلا امتیاز مذمت کرتی ہے، پاکستان کی اقتصادی ترقی اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اہم اسٹریٹجک پروجیکٹس اور حساس مقامات کو ہماری ترقی کو روکنے اور پاکستان اور اس کے اسٹریٹجک اتحادیوں اور شراکت داروں، خاص طور پر چین کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی شعوری کوشش کے طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے،۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ  بعض غیر ملکی عناصر اپنے ذاتی مفادات کے تحت پاکستان میں دہشت گردی کی مدد اور اس کی حوصلہ افزائی میں ملوث ہیں،بے گناہی کا سراغ لگانے کے باوجود یہ عناصر مسلسل دہشت گردی کے سرپرستوں کے طور پر بے نقاب ہو رہے ہیں۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ  معصوم شہریوں، غیر ملکیوں اور مسلح افواج کے خلاف تشدد کی ایسی گھناؤنی کارروائیاں پاکستانی عوام، اس کی سیکورٹی فورسز اور ہمارے شراکت داروں کے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کو پست نہیں کر سکتیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق  پاکستان، دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست کے طور پر، شاید واحد ملک ہے جو پوری استقامت اور ریاست کے مکمل عزم کے ساتھ براہ راست بین الاقوامی دہشت گرد ادارے کا مقابلہ کر رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ   اتحادی چین کی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دہشت گردی کی براہ راست یا بالواسطہ مدد کرنے میں ملوث تمام افراد کو جوابدہ ٹھہرایا جائےاور ان کیفرِ کردار تک پہچایاجائے، ہم مل کر مصیبت اور برائی پر غالب آئیں گے۔