کراچی(پبلک نیوز) سندھ اسمبلی کے رکن سید عبدالرشید نے تجویز پیش کی ہے کہ 18 سال کے بالغ نوجوانوں کی لازمی شادی کرائی جائے ورنہ والدین پر جرمانہ عائد کیا جائے.
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انکا کہنا تھا ک18 سال کی عمر کے بعد شادی نا کرنے پر والدین جواب دہ ہونگ،ے قانون سازی کے لئے سندھ اسمبلی میں بل جمع کروادیا . انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مسودے کی کاپی بھی شیئر کی.
۱۸ سال کی عمر کے بعد شادی نا کرنے پر والدین جواب دے ہونگے قانون سازی کے لئے سندھ اسمبلی میں بل جمع کروادیاسید عبدالرشیدممبر صوبائی اسمبلی سندھ pic.twitter.com/WpRlRnVShl
— Syed Abdul Rasheed (@ibn_e_sayed) May 25, 2021
سندھ لازمی شادی ایکٹ 2021ء کے نام سےسامنے آنے والے اس بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت سندھ اس بات کو یقینی بنائے کہ 18 سال کی عمر میں نوجوانوں کی شادی کرائی جائے ، تاہم پھر بھی اگر والدین شادی میں تاخیر کریں تو انہیں اس کا جواز پیش کرنا ہو گا نہیں تو ان پر جرمانہ عائد کیا جائے.
سندھ لازمی شادی ایکٹ ک پیش کرنے والی رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے کہا معاشرے کی بہبود کے لیے یہ قانون تجویز کیا ہے.