ویب ڈیسک: سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران شرپسندوں نے گاڑی رینجرز اہلکاروں پر چڑھا دی، جس سے 3 رینجرز اہلکار شہید ہو گئے۔
واقعے میں رینجرز اور پولیس کے 5 جوان شدید زخمی ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 2 پولیس اہلکار سمیت 100 سے زائد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی رپورٹ دی ہے جس میں متعدد شدید زخمی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انتشار پسند اور دہشت گرد عناصر کو کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ کاروائی سے نپٹنے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی شدید الفاظ میں مذمت:
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سری نگر ہائی وے پر احتجاجیوں کی جانب سے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی سے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزیرِاعظم نے حملے میں گاڑی سے کچلے گئے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہارکیا ہے.
وزیرِاعظم نے شہید اہلکاروں کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیرِ اعظم نے واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کردی۔ اس کے علاوہ حملے میں زخمی ہونے والے رینجرز و پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نام نہاد پر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں. انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے. پولیس و رینجرز کے اہلکار شہر میں امن و امان کے نفاذ کیلئے مامور ہیں. انتشاری ٹولے کے ہاتھوں سیکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ کر دی گئیں. انتشاری ٹولہ گزشتہ روز پولیس اہلکار اور آج شہید کئے گئے رینجرز اہلکاروں کے معصوم بچوں و اہلِ خانہ کو جوابدہ ہے.
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے. یہ پُر امن احتجاج نہیں، شدّت پسندی ہے۔ پاکستان کسی بھی انتشار اور خوں ریزی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ مذموم سیاسی مقاصد کے لئے خون ریزی نا قابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ مجھ سمیت پوری قوم شہید ہونے والے رینجرز و پولیس کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے.
وزیراعلیٰ پنجاب کی شدید مذمت:
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے 4رینجرز اہلکاروں کو کچل کر شہید کرنے پر شدید رنج ودکھ کا اظہار کیا ہے۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نےشرپسندوں کی گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو کچلنے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں مریم نواز شریف کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے کسی کے بیٹے اور بھائی تھے،ظلم کیا گیا ۔ کیا دوسروں کو مارنا اور زخمی کرناپُرامن احتجاج ہوتا ہے۔ فسادی اور شرپسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں۔
گورنر سندھ کی مذمت:
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اسلام آباد کے علاقے سری نگر ہائی وے پر رینجرزاور پولیس پر حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے شہداء کے لئے اظہار عقیدت اور اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ شہداء نے فرض کی ادائیگی میں اپنی جانیں قربان کیں۔ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ شرپسند عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے حکومت نمٹے گی۔ شرپسند عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔
شرجیل انعام میمن کی مذمت:
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے اسلام آباد میں شرپسندوں کی جانب سے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے اور 4 جوانوں کے شہادت کی مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ شرپسندوں نے قانون کی حکمرانی کو روندا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ناقابل معافی حملہ کیا گیا۔ شہید اہلکاروں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس وحشیانہ فعل کے ذمہ داروں کو پوری قوت سے انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قوم میں تشدد اور افراتفری کی کوئی گنجائش نہیں، کسی گروہ کو امن و سلامتی کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں۔