ویب ڈیسک: وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس کانسیٹبل کے قتل کی ایف آئی آر پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درج کرانے کا اعلان کر دیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے مبینہ تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔
نمازجنازہ میں وزیرداخلہ محسن نقوی، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پولیس اور عسکری افسران سمیت مقامی افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ وزیراعظم نے بھی مظاہرین کی جانب سے پولیس اہلکار کو شہید کرنے کی مذمت کی۔
نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل مبشر فرائض سرانجام دیتے ہوئے شہید ہوئے، ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شہدا کی فیملی سے وعدہ ہے ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی، جنہوں نے لوگوں کو بلایا ان سب کو نہیں چھوڑیں گے، گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، احتجاج کی کال دینے والے شہادت کے ذمہ دار ہیں، اسلام آباد پولیس کےدوجوانوں کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں پرگولیاں چلائی گئیں، سب پرایف آئی آردرج کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ ہکلہ انٹرچینج کے قریب مبینہ طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر کا تعلق مظفرگڑھ سے تھا، 46 سالہ مبشر کے 2 بیٹیوں سمیت 3 بچے ہیں۔
تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران ہکلہ انٹرچینج کے قریب مبینہ طور پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
واقعے میں جاں بحق 46 سالہ پولیس کانسٹیبل مبشر تقریباً 12 سال قبل پنجاب پولیس میں بھرتی ہوئے تھے اور اس وقت مظفرگڑھ کے تھانہ شاہ جمال میں تعینات تھے۔
تحریک انصاف کے مظاہرین کے بدترین تشدد سے مبشر کے سر پر شدید چوٹیں آئیں، انہیں وینٹیلیٹرپر منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔