ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور میں جعلی دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور میں جعلی دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف
کیپشن: ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور میں جعلی دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک: (دانش منیر) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور میں جعلی دستاویزات پر بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے لیکن سیکرٹری سکولز ایجوکیشن پنجاب تاحال کارروائی میں ناکام رہا ہے۔ 

 ذرائع ڈی ای اے لاہور کے مطابق سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو تمام تر حقائق کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔ سابق سی ای او کے دور میں بھرتیاں کی گئیں۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے افسران نے من پسند افراد کو نوازنے کیلئے حتمی میرٹ لسٹ کو بدل ڈالا۔ میرٹ لسٹ کو بدل کر مزید من پسند افراد کو نوکریاں دی گئیں۔ جس کے لیے قوانین کو یکسر مسترد کر دیا گیا۔

نوکریاں حاصل کرنے والے چہیتے افراد کے شناختی کارڈ ہی نہیں بنے تھے کہ سرکاری نوکریاں بھی مل گئیں۔ دستاویزات پر جعلی دستخط والے، کم عمر اور فراڈ کرنے والے بھی نوکریاں لے اڑے۔

یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے درجہ چہارم کی 720 نوکریوں کیلئے اشتہار دیا تھا جس میں صرف لاہور کے شہری ہی نوکریوں کے اہل تھے۔

پہلی لسٹ میں 322 امیدوار اہل قرار پائے، افسران نے لسٹ تبدیل کرکے 434 افراد کو اہل قرار دے دیا۔ ملازمت کے بعد شناختی کارڈ بنوانے والا شیخوپورہ کا رہائشی ذیشان بوٹا لسٹ میں شامل تھا۔ 

ہیڈ ماسٹر کے جعلی دستخط کرنے والا حسنین رضا اور فراڈ سے اپنا نام لسٹ میں شامل کروانے والی سارہ کو بھی نوکری مل گئی۔

کرپشن کی عظیم مثال قائم کرنے والے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے افسران کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ 

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے افسران نے معاملہ سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ارسال کرنے کا مؤقف دیا۔

سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تاحال جعلسازی سے بھرتی ہونے والے افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔

Watch Live Public News

سیکرٹریٹ رپورٹر

 نوجوان نسل کے نمائندہ رپورٹر اور تحقیقاتی رپورٹنگ کو ہی اصل صحافت کا جوہر مانتے ہیں۔

سول بیوروکریسی کی چالوں اور کہہ مکرنیوں سے اچھی طرح واقف ۔۔۔ اپنی اسٹوریز کے لئے  سیکرٹریٹ کی غلام گردشوں سے لے کر دھول سے اٹے ریکارڈ رومز کی خاک چھاننے کو کبھی گراں نہیں جانا۔