(ویب ڈیسک ) ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے سربراہ اور ڈائیلسز سنٹر کے خلاف کاروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
نشتر ہسپتال کے ڈائیلسز سنٹر سے ڈائیلسز کروانے والے 25 مریضوں میں ایچ آئی وی پازیٹو ہونے کی تشخیص کے بعد حکومت کی کمیٹی نے اس واقعے پر انکوائری مکمل کر لی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ہسپتال کے سربراہ اور ڈائیلسز سنٹر کے خلاف کاروائی کی سفارش کی گئی ہے، ڈائیلسز سنٹر میں کام کرنے والے دیگر ملازمین بھی غفلت کے مرتکب قرار دیے گئے ہیں ، ملازمین کے خلاف کاروائی کی حتمی منظوری دی گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ ماہ اکتوبر میں ایک چالیس سالہ مریض کو ایمرجنسی میں ہسپتال لایا گیا تھا،مریض اس سے پہلے بھی نشتر ہسپتال میں ڈائلیسز پر تھا۔ ڈائلیسز کے دوران اس مریض کی موت ہوئی تو عملے کو پتا چلا کہ مذکورہ مریض ایچ آئی وی پازیٹیو تھا۔
ذرائع کے مطابق نشتر ہسپتال ملتان میں ہلاکت کا واقعہ 11 اکتوبر کو پیش آیا تھا۔ نشتر ہسپتال کے ڈائلیسز یونٹ میں کل 270 مریض زیر علاج تھے، مریض کی موت اور ایڈز کے علم کے بعد سنٹر کے تمام رجسٹرڈ مریضوں کی سکرنینگ شروع کی گئی، 9 نومبر تک ایڈز کنٹرول پروگرام نے مجموعی طور پر 220 مریضوں کی سیکنگ کی گئی ہے۔ 25 مریضوں میں ایچ آئی وی وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، ان میں دس خواتین بھی شامل ہیں۔