ٹرمپ کے قریب رہنے کی خواہش۔۔ایلون مسک دفتر میں سونے لگے

ٹرمپ کے قریب رہنے کی خواہش۔۔ایلون مسک دفتر میں سونے لگے
کیپشن: ٹرمپ کے قریب رہنے کی خواہش۔۔ایلون مسک دفتر میں سونے لگے

 ویب ڈیسک :  (علی زیدی ) ایلون مسک نے مبینہ طور پر زیادہ سے زیادہ وقت دنیا کے طاقت ور ترین شخص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ   رہنے کے لئے  اپنے سرکاری DOGE ہیڈ کوارٹر میں رہنا شروع کردیا ۔

رپورٹ کے مطابق، دنیا کے امیر ترین شخص ، ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک   ایلون مسک وائٹ ہاؤس سے محض چند قدم کے فاصلے پر آئزن ہاور ایگزیکٹو آفس بلڈنگ میں DOGE کے دفاتر میں مقیم ہیں اور 24 گھنٹے ادھر ہی رہتے ہیں  کیونکہ وہ حکومت پر زیادہ سے زیادہ  اثر ورسوخ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

الفالفا کلب کے زیر اہتمام حالیہ بلیک ٹائی ڈنر میں مسک نے حاضرین کو بتانے میں ذرا جھجھک محسوس نہیں کی کہ انہیں وائٹ ہاؤس میں مشہور لنکن بیڈ روم میں رات گزارنے کے لیے بھی مدعو کیا گیا تھا ۔

یادرہے  چیف آف اسٹاف سوسی وائلز نے انھیں ویسٹ ونگ میں جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اوول آفس واقع ہے  DOGE   کے دفتر کے لئے  جگہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

ایلون مسک کھانے پینے اور سونے سے لاپروا

ٹیسلا کے  قیام کے  دوران فیکٹری کے فرش پر سوتے تھے،  انہوں نے یہ دعویٰ  کیا کہ  اس نے ٹیسلا ملازمین  کی کارکردگی میں بہت اضافہ ہوا کیونکہ  وہ لیڈر کی کام کی  لگن اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔ 2022  میں ایک انٹرویو  دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  "یہ اہم ہے کیونکہ اگر ٹیم کو لگتا ہے کہ ان کا لیڈر کہیں دور ہے تو اچھا وقت گزار رہا ہے ، ایک اشنکٹبندیی جزیرے پر مائی ٹائس پی رہا ہے  لیکن وہ جانتے تھے کہ میں وہاں ہوں ، اور اس سے بہت فرق پڑا۔"

مسک کی کام کے ساتھ وابستگی اس وقت جاری رہی جب اس نے 2022 میں ٹویٹر (اب X) کو سنبھالا۔

 سوشل میڈیا پلیٹ فارم حاصل کرنے کے بعد، مسک نے ملازمین کو ایک میمو بھیجا جس میں انہیں متنبہ کیا گیا تھا کہ صرف وہی لوگ جو طویل اور شدید گھنٹے کام کرنے کے خواہشمند ہیں  اب کمپنی میں رہ سکیں گے۔  قیادت کی جانب سے ملازمین کے نام لکھے گئے نوٹ میں کہا گیا کہ صرف "غیر معمولی کارکردگی" ہی قابل قبول ہوگی۔  متفق نہ ہونے والے افراد کو  علیحدگی کے پیکجز کی پیشکش کی گئی، اور 80% عملہ کمپنی چھوڑ کر چلا گیا۔

DOGE میں بھی ورک کلچر

اب ایلون  مسک اسی ورک کلچر کو DOGE میں لا رہا ہے ۔ اس کی کوشش ہے وفاقی حکومت کے سائز کو  کم کرنے  اور غیر ضروری پروگراموں کو ختم کرنے کے لیے  ضروری ڈاؤن سائزنگ کی جائے۔ محکمہ نے پہلے ہی نمایاں کٹوتیاں کی ہیں، مبینہ طور پر غیر ضروری بھرتیوں کو روک کر اور تنوع، ایکویٹی، اور شمولیت (DEI) کے اقدامات پر اخراجات میں کمی کر کے، مبینہ طور پر ٹیکس دہندگان کو تقریباً 1 بلین ڈالر یومیہ کی بچت کر رہے ہیں، جس پر مسک نے طویل عرصے سے تنقید کی ہے۔

ایک بیان میں، DOGE نے اعلان کیا کہ اس کا ہدف وفاقی حکومت کے اخراجات کو مزید کم کرنا ہے، جس کا ہدف روزانہ 3 بلین ڈالر سے زیادہ کی بچت ہے۔

 محکمے کی کارروائیوں میں، مسک کی ٹیم نے پہلے ہی DEI سے متعلق ویب سائٹس اور پروگراموں کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی یو ایس آفس آف پرسنل مینجمنٹ کے چیف ڈائیورسٹی آفیسرز ایگزیکٹو کونسل کی ویب سائٹ کو ہٹا دیا گیا ہے۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر