زبردست فوائدکیساتھ متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا حاصل کریں

زبردست فوائدکیساتھ متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا حاصل کریں
کیپشن: Golden Visa

(ویب ڈیسک)یو اے ای گولڈن ویزا متحدہ عرب امارات میں طویل مدتی رہائش کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے، خاص طور پران لوگوں کے لیے جو ملازمت نہیں کرتے۔

چاہے آپ ایک سرمایہ کار، کاروباری شخصیت، سائنسدان یا پھر طالبعلم ہیں، یہ پروگرام متحدہ عرب امارات میں خوشحال مستقبل کے لیے نئی راہیں کھولتا ہے۔ جامع اہلیت کے معیار اور وسیع فوائد کے ساتھ گولڈن ویزا ایک زبردست آپشن ہے، گولڈن ویزا کے فوائد یہ ہیں کہ خاندان کے ارکان کے لئے رہائشی اجازت نامہ، بشمول شریک حیات اور 25 سال تک کے بچوں کے لیے، غیر شادی شدہ بیٹیوں کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے، گھریلو ملازمین کی کفالت میں لچک، متحدہ عرب امارات سے باہر گزارے گئے عرصے سے قطع نظر ویزا ویلیڈٹی شامل ہے۔

گولڈن ویزا پروگرام میں  5 اہم زمرے ہیں، 2 ملین درہم یا اس سے زیادہ مالیت کی جائیداد میں سرمایہ کاری کرنے والے اس ویزہ کے اہل ہیں لیکن واضح رہے کہ دبئی نے حال ہی میں 10 لاکھ درہم کی ڈاؤن پیمنٹ کی شرط ختم کر دی ہے۔ آپ آف پلان پراپرٹیز بھی خرید سکتے ہیں جو ابھی زیر تعمیر ہیں اور قسطوں میں رقم ادا کرسکتے ہیں۔

نمبر 2 یہ کہ زیادہ دولت مند افراد 2 سال تک مقامی بینک میں 20 لاکھ درہم جمع کروا کر اہل ہو سکتے ہیں، نمبر 3 یہ کہ وہ افراد جو متحدہ عرب امارات کے ایس ایم ای زمرے میں کسی سٹارٹ اپ کے مالک یا شراکت دار ہیں، کم از کم 1 ملین درہم کا سالانہ ریونیو پیدا کرتے ہیں، یا اس سے پہلے کم از کم 7 ملین درہم میں ایک منصوبہ فروخت کر چکے ہیں۔

نمبر 4 یہ کہ انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، لائف سائنسز اور نیچرل سائنسز جیسے شعبوں میں نمایاں کامیابیوں کے حامل امیدوارجو اعلیٰ یونیورسٹیوں سے پی ایچ ڈی یا ماسٹر کی ڈگری رکھتے ہیں.

متحدہ عرب امارات کے ثانوی سکولوں میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ، متحدہ عرب امارات کی یونیورسٹیوں سے گریجویٹس یا تعلیمی کارکردگی، یونیورسٹی کی درجہ بندی کی بنیاد پر دنیا بھر میں ٹاپ 100 یونیورسٹیز کے بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ استفادہ حاصل کرسکتے ہیں۔

ملازمت کے بغیرہی متحدہ عرب امارات گولڈن ویزا کے لیے درخواست دینے کے خواہشمندوں کو ان 5 زمروں میں سے کسی ایک کے تحت اپنی اہلیت کا تعین کرنا ہوگا۔

 ضروری دستاویزات ساتھ اپنی درخواست متحدہ عرب امارات کے سرکاری ویزا پورٹل یا مجاز چینلز کے ذریعے جمع کروائیں۔

Watch Live Public News