ویب ڈیسک: (علی زیدی) نیویارک کی اپیل کورٹ نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گیگ آرڈر کے خلاف اپیل کو دوبارہ مسترد کر دیا۔
نیویارک کی ایک اپیل کورٹ نے جمعرات کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گیگ آرڈر کے خلاف اپیل پھر مسترد کر دی۔
عدالت کے فیصلے کا مطلب ہے کہ جون 2024 میں ترمیم شدہ گیگ آرڈر برقرار ہے۔
سابق صدرڈونلڈ ٹرمپ، جج جوآن مرچن کے عائد کردہ حکم نامے کا مقابلہ کرنے میں بڑی حد تک ناکام رہے ہیں، تاریخی مقدمے میں ٹرمپ کو جعلی کاروباری دستاویزات کے 34 الزامات پر سزا سنائی گئی تھی۔
یہ مقدمہ فحش اداکار سٹورمی ڈینیئلز کو ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل مائیکل کوہن کی طرف سے مبینہ طور پر ان کی ہدایت پر کی گئی رقم کی ادائیگی کے گرد گھومتا ہے۔
ٹرمپ کو پراسیکیوٹرز اور عدالتی عملے پر حملہ کرنے اور ججوں کے بارے میں کسی بھی شناختی معلومات کو ظاہر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ گیگ آرڈر نے اسے مرچن اور مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کے بارے میں بولنے سے کبھی نہیں روکا۔
سات ہفتوں کے مقدمے کے دوران، ٹرمپ نے 10 بار گیگ آرڈر کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں 10,000 ڈالر جرمانہ ہوا۔
یادرہے کہ یکم جولائی کو امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت امریکی صدر کو اپنے بنیادی آئینی اختیارات کے حصے کے طور پر کیے جانے والے "سرکاری" اقدامات کے لیے "مکمل استثنیٰ" حاصل ہے۔
تاہم جج مرچن نے 18 ستمبر میں ٹرمپ کے ہش منی کیس پر سزا سنانے کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ سپریم کورٹ کا استثنیٰ کا فیصلہ کس طرح لاگو کیا جائے گا۔