’ ہیٹ ویو ‘ میں کونسی جان لیوا بیماری ہوسکتی ہے؟ تفصیلات جانئے

’ ہیٹ ویو ‘ میں کونسی جان لیوا بیماری ہوسکتی ہے؟ تفصیلات جانئے
کیپشن: heat wave
سورس: web desk

(ویب ڈیسک)دنیا بھر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی شدت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد بیماریوں سمیت فالج کے کیسز زیادہ سامنے آرہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ شدید گرمی میں فالج سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، برطانیہ میں کی جانے والی ایک تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ہیٹ ویو یا انتہائی سخت گرم موسم میں فالج لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

 ماضی میں یہ سمجھا جاتا تھا کہ فالج کا حملہ صرف سردیوں میں ہوتا ہے، لیکن اب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ   فالج نہ صرف سردیوں بلکہ انتہائی گرمی میں بھی ہوسکتا ہے, یورپی ماہرین نے جرمنی کے ہسپتال کے ڈیٹا پر یہ تحقیق کی کہ شدید گرمی کے موسم میں فالج ہونے کے کتنے خطرات ہوسکتے ہیں؟

تحقیق کے دوران محققین نے 15سال کے دوران ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا، سال 2006 سے 2020تک کے مریضوں کی شرح نکالنے کے بعد بیماریوں کا موسم سے موازنہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ فالج کے زیادہ تر کیسز مئی سے اکتوبر یعنی گرمی کے موسم میں ریکارڈ کیے گئے جو دیگر مہینوں کے مقابلے میں 85فیصد زائد ہیں۔

تحقیق میں یہ جو نتیجہ سامنے آیا اس کے مطابق شدید گرمی خاص طور پر بڑی عمر کے افراد سمیت خواتین اور بچوں پر بھی فالج کا حملہ ہونے کا امکان ہے، انتہائی سخت گرم موسم میں انسانی جسم میں خون کی ترسیل کا نظام بھی متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور متعدد اقسام کے فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

ان کیفیات میں برین ہیمبرج جیسی فالج کی خطرناک قسم بھی شامل ہے، اس میں دماغ کی نس پھٹ جاتی ہے جس سے موت واقع ہونا یقینی ہے۔

ہیٹ اسٹروک سے کیسے محفوظ رہا جائے؟
موسم گرما میں زیادہ سے زیادہ گھر میں یا کسی ٹھنڈی جگہ میں رہنے کو ترجیح دیں اگر باہر جانا ضروری ہو تو ہلکے پھلکے کپڑوں کا استعمال کریں جن کا رنگ گہرا نہ ہو، پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں۔

اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ پانی پینا عادت بنائیں یا کم از کم دن بھر میں 8 گلاس پانی، پھلوں کے جوس وغیرہ کا استعمال کریں کیونکہ شدید گرمی سے جسم میں نمک کی سطح کم ہوجاتی ہے۔

Watch Live Public News