ویب ڈیسک: انڈیا میں ایک عدالت نے ملک میں ویزے کی مدت سے زیادہ عرصہ قیام کرنے والے ایک یمنی مسلمان پناہ گزین سے مبینہ طور پر کہا ہے کہ وہ ’ پاکستان چلے جائیں۔‘
تفصیلات کے مطابق انڈیا میں زیادہ تر ایسے اسلام مخالف الفاظ آن لائن ہونے والے مباحثوں میں ہندو قوم پرست استعمال کرتے ہیں۔
ممبئی ہائی کورٹ کے جسٹس پرتھوی راج چوہان اور جسٹس ریوتی موہتی دیری پر مشتمل بنچ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وہ پاکستان یا کسی خلیجی ملک چلے جائیں اور بھارت کے لبرل رویے کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ کے جج نے یہ ریمارکس خالد جمعی محمد حسن کی درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔
یمنی شہری نے ’انڈیا چھوڑنے کے نوٹس‘ کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، جو انہیں مغربی ریاست مہاراشٹر کی پولیس نے جاری کیا تھا۔
قانونی امور سے متعلق انڈین ویب سائٹ ’لائیو لا‘ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے 2014 سے خانہ جنگی کے شکار اپنے آبائی ملک یمن کی جانب جبری جلاوطنی سے بچنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اس سے ان کی اور ان کے اہلخانہ کی ’زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔‘