بھارت: 180 سال پرانی مسجدشہید، دوسری مندر قرار

بھارت: 180 سال پرانی مسجدشہید، دوسری مندر قرار
کیپشن: بھارت: 180 سال پرانی مسجدشہید، دوسری مندر قرار

ویب ڈیسک: ہندو انتہا پسند مودی حکومت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں غیر محفوظ۔۔ بھارت میں ایک اور مسجد کو مندر قرار دیدیا گیا۔ دوسرے واقعے میں 180 سال پرانی مسجد شہید کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ایک عدالت نے 48 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے مہاراشٹر کے تھانے میں واقع تاریخی درگاڈی قلعے میں واقع مسجد کو مندر قرار دیدیا ہے۔ ہندو انتہا پسندوں نے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جبکہ بھارتی مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 مسلمانوں کا دعویٰ تھا کہ قلعے کے اندر مسجد  واقع ہے، لیکن کلیان کی سیشن عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ قلعے میں مسجد نہیں بلکہ مندر ہے۔ 

قانونی جنگ بظاہر مسلمان کلیان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت  سے ہار گئے ہیں تاہم انہوں نے ہائیکورٹ میں جانے کا اعلان کیا ہے۔ 

درخواست گزار دنیش دیشمکھ نے کہا کہ 1971 میں تھانہ ضلع کلیکٹر نے اعلان کیا تھا کہ درگاڈی قلعہ میں ایک مندر ہے۔ اس کے بعد اس جگہ کو مندر کی مسجد بتانے کیلئے جانچ کی عرضی دائر کی گئی تھی۔ اس دعویٰ میں ایڈووکیٹ بھاؤصاحب مودک نے کیس کی پیروی کی تھی۔ مسجد میں کھڑکیاں نہیں ہیں، یہاں مندر کی کھڑکیاں ہیں۔ یہاں مورتیاں رکھنے کیلئے ایک مندر (چوتھارا) ہے۔ اس لئے سرکار نے اعلان کیا تھا کہ اس جگہ پر ایک مندر ہے۔

وہیں 1975 – 76 میں مسلم برداری کی جانب سے ٹھانہ ضلع عدالت میں عرضی داخل کی گئی تھی کہ درگاڈی قلعہ مندر نہیں بلکہ مسجد ہے۔ اس کے بعد دو سال تک یہ دعویٰ چلتا رہا۔ اس کے بعد یہ دعویٰ کلیان ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں منتقل کردیا گیا۔ 

فی الحال یہ جائیداد کلیان میونسپل کونسل کے قبضے میں ہے۔ یہاں نوراتری کے موقع پر شیوسینا انتظامیہ سے اجازت لے کر بڑے پیمانے پر پوجا اور میلے کا اہتمام کرتی ہے۔

دوسری طرف اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں واقع 180 سال قدیم نوری جامع مسجد پر بلڈوزر چلا  دیے گئے۔ مسجد کو سخت سیکورٹی کے درمیان  گرا دیا گیا۔ کشیدگی کے پیش نظر تقریباً 2500  بھارتی مسلمانوں کو احتیاطاً گھروں میں نظر بند کردیا گیا جبکہ تقریباً 500 میٹر علاقہ کو سیل کر دیا گیا اور کسی کو وہاں آنے جانے کی اجازت نہیں تھی۔

پورے علاقے کی ڈرون کیمرے سے نگرانی بھی کی جاتی تھی۔ ایک میڈیا رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 5 بلڈوزر غیر قانونی طور پر تعمیر حصے کو توڑنے میں استعمال ہوئے۔ جب یہ کارروائی ہو رہی تھی تو ڈی ایس پی سمیت کئی تھانوں کی فوج موجود تھی۔ علاوہ ازیں آر اے ایف کی ٹیم بھی موقع پر تعینات تھی۔

Watch Live Public News