(ویب ڈیسک ) سندھ ہائیکورٹ نے کراچی یونین آف جرنلسٹس کی مجلس عاملہ کو بحال کردیا۔
سند ھ ہائیکورٹ نے پی ایف یو جے کو کے یو جے کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ کے یو جے کے صدرفہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت رانا سمیت مجلس عاملہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت بھی کردی۔پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل، ایڈہاک کمیٹی اور الیکشن کمیٹی کے چیئرمین کوذاتی حیثیت میں طلب کرلیا گیا۔
عدالت کی جانب سے نام نہاد بلا مقابلہ انتخابات کو کالعدم قرار دیدیا گیا۔
کے یو جے کے صدر فہیم صدیقی اور جنرل سیکریٹری لیاقت رانا نے عدالت عالیہ میں دعوی دائر کیا ھا، مقدمے میں ارشد انصاری، چیئرمین ایڈہاک کمیٹی اور چیئرمین الیکشن کمیٹی سیف خٹک کو فریق بنایا گیا تھا۔ مقدمے میں کے یو جے کی مجلس عاملہ کو معطل اور ایڈہاک کمیٹی کے قیام کو چیلنج کیا گیا تھا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پی ایف یو جے کا کے یو جے کی مجلس عاملہ کو معطل اور ایڈہاک کمیٹی قائم کرنا غیر آئینی ہے، پی ایچ یو جے نے اپنے کسی فیصلے سے کے یو جے کی قیادت کو آگاہ نہیں کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ایڈہاک کمیٹی نے غیر آئینی طور پر سیف خٹک کی سربراہی میں الیکشن کمیٹی قائم کی،آئین کے مطابق الیکشن کمیٹی یکم فروری 2023 کو کے یو جے کے پہلے اجلاس میں قائم کردی گئی تھی،ایڈہاک کمیٹی نے غیر آئینی طور پر ووٹر لسٹ تیار کی، آئین کے مطابق ووٹر لسٹ دو دسمبر 2023 کو پی ایف یو جے کو بھیج دی گئی تھی، الیکشن، آئین کے تحت قائم کردہ الیکشن کمیٹی اور پی ایف یو جے کو بھیجی گئی ووٹر لسٹ پر ہی ممکن تھے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیٹی نے غیر آئینی طور پر الیکشن شیڈول جاری کیا، الیکشن شیڈول میں پولنگ کیلئے 4 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی، بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے من پسند امیدواروں کو 4 مئی سے پہلے ہی بلا مقابلہ کامیاب قرار دیدیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے مدعا علیئان کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ۔
صدر کے یو جے فہیم صدیقی کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم حق اور سچ کی فتح ہے۔ جنرل سیکریٹری کے یو جے نے کہا ہے کہ یوم آزادی صحافت پر عدالتی فیصلہ صحافی برادری کو مبارک ہو۔
مجلس عاملے کے یوجے کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی۔