سان فرانسسکو: (ویب ڈیسک) فیس بک اب آپ کی اپ لوڈ کردہ تصویر کو کسی اور کے ساتھ آٹو ٹیگ نہیں کرے گا۔ فیس بک نے باضابطہ طور پر اس کا اعلان کیا ہے۔ درحقیقت فیس بک پر اپنے فائدے کے لیے صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی کا الزام لگتا رہا ہے جس کے بعد کمپنی نے اپنی امیج کو بہتر بنانے کے لیے یہ قدم اٹھایا ہے۔ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کو بند کرتے ہوئے ایک ارب سے زیادہ لوگوں کے چہرے کے نشانات مٹا دے گا۔ خیال رہے کہ جب بھی آپ کسی دوسرے شخص کے ساتھ لی گئی تصویر اپ لوڈ کرتے ہیں، فیس بک خود بخود اس تصویر میں موجود شخص کو آپ کے ساتھ ٹیگ کر دیتا ہے۔ فیس بک یہ سب کچھ اپنی فیس ڈیٹیکشن ٹیکنالوجی کی مدد سے کرتا ہے۔ فیس بک اپنے صارفین کے چہروں کو اپنے سرورز پر محفوظ کرتا ہے اور اس کا استعمال کرتے ہوئے، چہرے کا پتا لگانے والی ٹیکنالوجی کی مدد سے، وہ صارف کی تصویر میں موجود لوگوں کے چہروں کا پتا لگا کر انہیں ٹیگ کرتا ہے۔ لیکن اس ٹیکنالوجی پر کچھ عرصے سے جاری پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کے تنازع کے باعث فیس بک نے اسے آنے والے ہفتوں میں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی وجہ سے فیس بک کو فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے سال 2019ء میں 500 ملین ڈالر کا جرمانہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی فیس ڈیٹیکشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے صرف گزشتہ سال امریکی ریاست الینوائے میں فیس بک نے شکایت کنندہ کو 650 ملین ڈالر ادا کیے تاکہ ان کے خلاف مقدمہ میں لوگوں کی بائیو میٹرک معلومات کے استعمال کا تصفیہ کیا جا سکے۔ فیس بک کی اس ٹیکنالوجی کی مخالفت کی سب سے بڑی وجہ صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزی اور بائیو میٹرک معلومات کا فیس بک کے پاس ہونا تھا۔ گزشتہ ماہ فیس بک کے سابق ملازم فرانسس ہوگن نے فیس بک کی اندرونی دستاویزات کو لیک کر دیا تھا جس کے بعد کمپنی کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔ فرانسس ہوگن نے الزام لگایا گیا کہ کمپنی صارفین کی پرائیویسی کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ اس غلطی کو سدھارنے کے لیے اس نے اپنے کاروبار کا نام بھی بدل لیا تھا۔