معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے برانڈ ایم ٹی جے کا کراچی میں افتتاح کر دیا گیا۔ ایم ٹی جے ملبوسات کا برانڈ ہے۔ برانڈ کی افتتاحی تقریب کراچی کے علاقے پورٹ سٹی میں منعقد ہوئی جس میں مولانا طارق جمیل اور تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر فیصل واوڈا کے علاوہ دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر مولانا طارق جمیل نے برانڈ کی کامیابی کے لیے دعا بھی کرائی۔
گذشتہ ماہ فیس بک پر اپنے آفیشل پیج پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں مولانا کا کہنا تھا کہ انہوں نے سن 2000 میں عربی زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لئے ایک مدرسہ مدرسہ الحسنین قائم کیا تھا۔اب اسے 10 شاخوں تک بڑھا دیا گیا ہے، مدرسوں کا مالی انتظام کرنا کوئی آسان کام نہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ کچھ خوشحال دوستوں نے ان دینی مدارس کو چلانے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 2020 میں کوویڈ 19 وبائی بیماری سے انکے کاروبار کا بہت زیادہ نقصان ہوا اور یہ انکے مدرسوں کے لیے بہت بدتر ثابت ہوا، انتظامیہ کو مالی معاملات میں مشکلات کی وجہ سے کئی مدارس کو بند کرنا پڑا تھا۔
اس کے بعد طارق جمیل نے ویڈیو کہا کہ وہ بغیر کسی امداد کے مدارس کو چلانے کی خواہش رکھتے ہیں اور اس کے لیے انہوں نے اپنے کچھ قریبی دوستوں کا شکریہ بھی ادا کیا جنھوں نے نیک مقصد میں اپنا کردار ادا کیا اور ایم ٹی جے برانڈ شروع کرنے میں ان کی مدد کی۔ انہوں نے اس منصوبے کو بڑھانے اور اس کے ساتھ ایک ہسپتال بنانے کا ارادہ بھی ظاہر کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی افواہوں کے بارے میں مولانا کا کہنا تھا کہ وہ کبھی بھی اس کاروبار سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے، سارا خیال مالی بحران میں مدرسوں کی مدد کرنا ہے۔
مولانا طارق جمیل نے تقریب میں اس جانب بھی توجہ مبذول کرائی کہ برصغیر میں مذہبی شخصیات کے کاروبار کرنے پر لوگ تنقید کرتے ہیں حالانکہ یہ سنت ہے۔ انہوں نے امام ابو حنیفہ کا حوالہ دیا جو اپنے وقت میں کپڑے کے بڑے تاجر تھے۔
تقریب میں راحت فتح علی خان نے حمد باری تعالیٰ پڑھی جبکہ شفقت امانت علی نے اسمائے حسنیٰ پڑھے۔ خیال رہے کہ ایم ٹی جے، ملبوسات کو ایک اور نجی برانڈ کے اشتراک سے لانچ کیا گیا ہے۔