ویب ڈیسک:جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی بھی بل پر صدر آئینی مدت میں دستخط نا کرنے پر وہ خود بخود قانون بن جاتا ہے، ہمارا دعویٰ ہے مدارس رجسٹریشن بل ایکٹ بن چکا۔
ڈی آئی خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات ہورہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، خیبر پختونخوا میں بھی فارم 47 کی حکومت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس رجسٹریشن اور بینک اکاؤنٹس سے متعلق قانون دونوں ایوانوں سے اتفاق رائے سے منظور ہوئے، بل ڈرافٹ وزارت قانون نے تیار کیا جسے ہم نے قبول کیا، بل کی تیاری میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں شامل تھے، جن لوگوں نے قانون تیار کیا اب وہی اس قانون کیخلاف لوگوں کو ہمارے سامنے لارہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اگر کچھ مدارس وزارت تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ سے رجسٹریشن کروا رہے ہیں تو اس کا ملبہ ہم پر نہ گرایا جائے، ہماری شکایت صرف ایوان صدر اور صدر مملکت سے ہے، کیا صدر کے پاس کسی بل پر دوسری بار اعتراض پارلیمان کو بھیجنے کا اختیار ہے؟ کیا 10 دن صدر کے دستخط نہ کرنے سے وہ قانون خود بخود ایکٹ نہیں بن جاتا؟ ہمارا دعویٰ ہے کہ ایکٹ بن چکا ہے، صدر مملکت نے آئینی مدت میں بل پر دستخط نہیں کیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزارت تعلیم کا ڈائریکٹوریٹ مدارس کے معاملات میں مداخلت ہیں، بل بنانے والے ہی اسے متنازعہ بنا کر لوگوں کو بل کے خلاف اکسا رہے ہیں، ہمارے مؤقف کو تمام مکاتب فکر کی حمایت حاصل ہے۔